واشنگٹن(نمائندہ خصوصی)امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے میں بڑی پیشرفت،امریکا نے وہ کام شروع کردیا جس کا سب کو انتظارتھا۔ امریکی اعلیٰ حکام کے مطابق امریکا نے افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے شروع کردیئے ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق امریکی فوج کے افغانستان میں موجود ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ افغانستان میں بدلتی سیاسی صورتحال کی وجہ سے معاہدے کو درپیش خطرات سے بچنے کیلئے امریکا نے ابتدائی طور پر اپنے فوجیوں کا انخلا شروع کردیا ہے۔کرنل سونی لیگٹ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق امریکا افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد کو کم کرکے آٹھ ہزار چھ سو کردے گا۔یاد رہے امریکا میں افغان فوجیوں کی تعداد 13ہزار ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’امریکا اسلامی جمہوریہ افغانستان اور امریکا طالبان معاہدے کے مطابق امریکی افواج نے شرائط کے مطابق اپنے انخلاکاعمل شروع کردیاہے۔آئندہ 135دنوں میں امریکا اپنے فوجیوں کی تعدادآٹھ ہزار چھ سو تک لے آئے گا۔افغانستان میں موجود باقی امریکی فوجی وہاں فوجی معاونت، القاعدہ کے خلاف انسداددہشت گردی کے آپریشنز اور افغانستان کی قومی افواج کو تربیت فراہم کریں گے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز سے وابستہ صحافی مجیب مشعال نےٹویٹر پر معاہدے کا بیان شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں ایک صدر ہو یا دو ، امریکا اپنے فوجیوں کے انخلا میں کوئی تاخیر نہیں کررہا۔
واضح رہے امریکا کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب افغانستان کے دو سیاستدانوں، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ، جو دونوں صدارتی انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کرتے ہیں، نے دو الگ تقریبات میں ملک کے صدر کا حلف اٹھا لیا ہے۔افغانستان کے الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں اشرف غنی کو معمولی برتری کے ساتھ کامیاب قرار دیا ہے۔