لاہور (نمائندہ خصوصی )نیب نے جیواور جنگ کے مالک میر شکیل الرحمان کو احتساب عدالت میں پیش کر دیاہے جہاں کیس کی سماعت شروع ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق میر شکیل الرحمان کی جانب سے بیرسٹر اعتزاز احسن دلائل دیں گے جبکہ احتساب عدالت میں میر شکیل الرحمان روسٹرم پر موجود ہیں ۔نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر حافظ اسد اعوان دلائل دیں گے ۔
سماعت کے آغاز پر اعتزاز احسن نے عدالت سے اپنے موکل میر شکیل الرحمان سے ملاقات کی اجازت مانگی اور کہا کہ ابھی وکالت نامے پر دستخط کیے ہیں ، مجھے میرے موکل سے ملاقات کی اجازت دی جائے ۔ عدالت نے اعتزاز احسن کی درخواست قبول کرتے ہوئے الگ ملاقات کی اجازت دے دی ہے ۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب کی جانب سے میر شکیل الرحمان کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں 54 پلاٹ حاصل کرنے کا الزام میں گرفتار کیا گیا ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نیب لاہور نے ملزم شکیل الرحمن کو پانچ مارچ کو طلب کیا تھا اور انھیں اس ضمن میں ایک سوال نامہ بھی فراہم کیا گیا تھا۔جمعرات کو نیب کے حکام نے میر شکیل الرحمن کو طلب کیا اور دو گھنٹے تفتیش کے بعد انھیں گرفتار کرلیا گیا۔ نیب کے حکام کے مطابق ملزم کو جمعے کے روز لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کرکے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا کی جائے گی۔
قومی احتساب بیورو کی طرف سے جس مقدمے میں میر شکیل الرحمن کو گرفتار کیا گیا ہے اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے ترجمان نے کہا ہے کہ سنہ 1986 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاو¿ن میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 180 کنال اراضی پر استثنیٰ قرار دیتے ہوئے اسے ہدایت علی اور حاکم علی کے نام الاٹ کیا تھا جبکہ اس کی پاور آف اٹارنی میر شکیل الرحمن کے پاس تھی۔
نیب کی طرف سے جاری کیے بیان میں کہا گیا ہے کہ سنہ1986 میں اس وقت کے پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں نواز شریف نے استثنیٰ کے قواعد کو تبدیل کرتے ہوئے 55 کنال پانچ مرلےاراضی ہدایت علی اور حاکم علی کے نام کردی جس کی اٹارنی میر شکیل الرحمن کے پاس تھی۔