صحافی معاشی پیکج
مٹ جائینگے ہم لوگ تو انصاف کرو گے
ایس۔ اے۔ صہبائی( ،چیرمین جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان رجسٹرڈ)
( رانا محمد سعید ) وزیراعظم کے معاشی پیکج میں علاقائی صحافیوں کو نظر انداز کرنے پر مایوسی ہے۔۔
افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے نمائند گان، وزراء، معاشی معاونین نے جہاں کاروباری طبقہ، برامدکنندگان، صنعتکاروں، ڈاکٹر صاحبان میڈیکل پیشہ، مزدور حضرات کو اس مشکل گھڑی میں سہارا دیا ہے وہاں علاقائی صحافیوں کو نظر انداز کر کے انصاف کا خون کیا گیا ہے۔۔
صحافت سے وابسطہ 5 فیصد خوشحال اصحاب کے علاوہ نوے فیصد سفید پوش، محنت کش، مزدور ہیں. جنکی نہ تنخواہ ہے نہ پنشن. حصول روزگار کے تلخ زرائع ہیں۔۔ گورنمنٹ طرز پر پنشن یا گریجویٹی سے محروم ہیں۔
لیکن تاریخ پاکستان بننے سے لے کر آج تک اس قوم کو شعور اور آگاہی میڈیا نے دی ہے، جان کی پرواہ کیے بغیر، پابند سلاسل ہونے کے باوجود شعور آگاہی حق سچ کی صدا اب بھی فضا میں قائم و دائم ہے. توکل اللہ پر کام کرنے والے یہ مزدور لاک ڈاؤن سے آمدورفت اور وسائل روزگار مسدود ہو گے ہیں، لیکن ان مشکل ترین حالات میں رپورٹنگ اور خدمت کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، علاقائی صحافیوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے.
ہمارا شدید مطالبہ ہے کہ علاقائی صحافیوں کے لیے 10 ارب کا فنڈ مختص کیا جائے،
واضح رہے کہ دیہاڑی دار مزدوروں کا کوئی باقاعدہ ریکارڈ موجود نہ ہے. اس لیے اس فنڈ کے اجراء میں صحیح اور مستحق افراد کا انتخاب ضروری ہے، جبکہ تمام علاقائی ورکنگ صحافیوں کا ریکارڈ پریس کلبز اور ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفسز میں موجود ہے،
بطور چیرمین انڑ نیشنل نیوز HD وزیر اعظم پاکستان وزراء اعلی سے پر زور التماس ہے کہ اس سلسلہ میں تمام کوششیں صرف کر کے صحافیوں کو معاشی بدحالی سے بچانے کا بندوبست کریں بصورتِ دیگر شدید نقصان کا ازالہ نہ ہو سکے گا۔