مورو۔
( رپورٹ:- سندھی الطاف سومرو ۔ رپورٹر: نیوز ٹائيم، مورو سندھ )
ضلع نوشہرو فیروز کی النور ایم ڈی ایف بورڈ لاثانی فیکٹری کے مالکان اور انتظامیہ کی جانب سے کورونا سے متاثرہ ملازمین کو ادائیگی نہ کرنے اور پانچ ملازمین کو برطرف کرنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے خلاف محنت کش مزدور یونین کے رہنمائوں اور ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ۔
مطالبات کی منظوری کا مطالبہ۔
دوسری صورت میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان۔
تفصیلات کے مطابق ضلع نوشہرو فیروز شاہپور جہانیاں کے نزدیک النور ایم ڈی ایف لاثانی گروپ گتا فیکٹری کے ملازمین اور محنت کش یونین رہنماء کورونا وائرس کے دوران لاک ڈائون کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے ملازمین کو تنخواہ نے دینے اور پانچ ملازمین کو بلاجواز برطرف کرنے کے خلاف سراپا احتجاج بن کر فیکٹری سے باہر نکل آئے اور فیکٹری کے گیٹ پر محنت کش مزدور یونین کے صدر زین العابدین ڈاھری، جنرل سیکریٹری حاجی غلام مصطفیٰ جویو، علی حیدر ڈاھری، عبدالعزیز ڈاھری، علی حیدر راجپوت، کامریڈ یاسین ملاح، محمد شریف ملاح، عبدالغنی ڈاھری، شاہنواز خانزادہ، غلام قمبر ڈاھری اور دیگر نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے نیشنل پریس کلب رجسٹرڈ مورو کے صحافیوں کو بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ لاک ڈائون ہوا ہے، گورنمنٹ نے لاک ڈائون سے متاثرہ مزدوروں کو مل مالکان کی جانب سے پوری مزدوری، تنخواہ دینے کا آرڈر جاری کیا ہوا ہے مگر النور ایم ڈی ایف بورڈ فیکٹری نزد شاہپور جہانیاں کے مالکان اور انتظامیہ کی جانب سے مل کے مزدوروں اور ورکروں کو مزدوری تنخواہ نہیں دے رہے ہیں، کورونا وائرس سے متاثرہ مزدوروں میں پرمنٹ، ڈیلی ویجز، ٹھیکدار ورکرز اور دیگر شامل ہیں جس میں پرمنٹ ورکر کی تعداد 150، ڈیلی ویجز ورکر کی تعداد 300 اور ٹھیکدار ورکرز کی تعداد کم و بیش 400 ہے ان ورکروں کو تنخواہ نہیں دی گئی ہے، اور پرانے ورکرز جن کی عمر 55 سال ہے انہوں کو بھی نہیں اٹھایا گیا ہے۔
ان کے گھروں میں فاقہ کشی نے ڈیرے ڈال لئے ہیں، فیکٹری مالکان انتظامیہ کی جانب سے ہمارے چار مزدور بھائیوں کو بھی نوکری سے نکال دیا ہے جن میں نظیر احمد ڈاھری، ممتاز چنا، ممتاز علی، اسد علی ڈاھری، راشد علی اور دیگر شامل ہیں۔
ملازمین کو تنخواہیں نہ دینے اور پانچ ملازمین کو نکالنے کی شکایات ہم نے لکھ کر جوائنٹ ڈائریکٹر لیبر شہید بینظیرآباد اوتیرو کو دی جس نے فیکٹری انتظامیہ سے وضاحت طلب کی جس بعد فیکٹری مالکان اور فیکٹری کی انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی، فیکٹری انتظامیہ کے اہم آفیسر مہتاب پٹھان اسسٹنٹ کمشنر مورو کو ساتھ لے کر فیکٹری میں پہنچ گئے اور محنت کش مزدور یونین کے صدر، جنرل سیکٹری اور دیگر عہدیداران کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ تم کون ہوتے ہوۓ فیکٹری مالکان اور انتظامیہ کی شکایت کرنے والے فیکٹری مالکان کی مرضی ہے جس کو چاہے رکھے اور جس کو چاہے فیکٹری سے باہر نکال پھینکیں۔
فیکٹری انتظامیہ کے ایسے رویئے کے خلاف محنت کش مزدور یونین کے رہنمائوں نے احتجاج کیا اور وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ فیکٹری انتظامیہ کی ہٹ دھرمی ختم کی جائے ملازمین کو تنخواہیں دی جائیں اور پانچ بے روزگار کئے ہوئے ملازمین کو دوبارہ فیکٹری میں کام پر رکھا جائے، دوسری صورت میں عید کے بعد احتجاجی تحریک شروع جائے گی مزدوروں کو ان کا حق دلوا کر رہیں گے۔