واشنگٹن(نمائندہ خصوصی)اپنے آپ کو سپر پاور کہلوانے والا امریکہ کوروناکی تباہ کاریوں کے دوران ایک نئی مصیبت میں پڑ گیا۔ پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کے قتل نے پورے ملک کو ہلا کررکھ دیا۔ کئی نمایاں شہروں میں پرتشدد ہنگاموں ، احتجاجی مظاہروں اور جلاو گھیراو کے واقعات کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیاہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کرفیو اس وقت عائد کیاگیا جب صدر ٹرمپ کی وارننگ کے باوجود امریکا میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔
لاس اینجلس, اٹلانٹا، فلاڈیلفیا جیسے بڑے شہر اس وقت کرفیو کا شکار ہیں۔حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
خیال رہے یہ مظاہرے اس وقت پھوٹے جب منیپولس میں جارج فلائیڈ نامی ایک سیاہ فام شخص کی گردن کو پولیس اہلکار نے نو منٹ تک اپنے گھٹنے تلے دبائے رکھا جس سے بعد میں اس کی موت واقع ہوگئی، ان دردناک لمحات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی جس کے بعد ملک گیراحتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔
پولیس افسر ڈیرک شوین کو نہ صرف عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے بلکہ ان پر فرد جرم بھی عائد کردی گئی ہے۔ دوسری جانب امریکی ٹی وی سی این بی سی کے مطابق مینیسوٹا میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث پولیس افسر ڈیرک شوین کی بیوی کیلی شوین نے اپنے شوہر کی حرکت 10سالہ شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور طلاق کے لئےعدالت میں درخواست دے دی ہے۔