اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آج کل ترک ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی کے خوب چرچے ہورہے ہیں تاہم سرکاری ٹی وی پر غیر ملکی ڈرامہ دکھائے جانے پر فنکاربرادری اور عام شہریوں نے تنقید کرتے ہوئے اسے پاکستانی انڈسٹری کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
غیر ملکی ڈراموں پر تنقید کرنے والوں میں پہلی بار ایک حکومتی وزیر بھی شامل ہوگئے ہیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ غیر ملکی ڈرامے پاکستانی پروڈکشن کو تباہ کردیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ “حیران ہوں کہ پی ٹی وی ہوم دوسرے ممالک کی پروڈکشن پر فخر کررہا ہے۔ آپ کو چاہیے کہ پاکستانی پروڈکشن پر توجہ دیں ورنہ غیر ملکی ڈرامے پاکستانی پروڈکشنز کو تباہ کردیں گے۔ بیرون ممالک سے ڈرامے خریدنا ہمیشہ ایک سستا سودا رہا ہے تاہم اس کے ہماری اپنی پروڈکشن پر دوررس اثرات مرتب ہوتے ہیں”۔
امریکہ اور برطانیہ ہانگ کانگ میں مداخلت سے باز رہیں، چین نے بڑا مطالبہ کر دیا
بلوچستان سے این ایف سی کے رکن جبار جاوید مستعفی
غیر ملکی ڈراموں پر تنقید کے حوالے سے آج کل لوگوں کی بڑی تعداد انتہائی ‘حساس ‘ ہوچکی ہے۔ اب ظاہر ہے حساس لوگوں نے تو فواد چودھری کو جواب دینا ہی تھا۔
بلال مصطفیٰ نامی ایک صارف نے انہیں جواب دیا کہ “میرے بھائی جب انڈین فلموں کی یلغار ملک پہ ھوتی تھی تب تیری یہ سوچ کہاں تھی جانی ؟”
میرے بھائی جب انڈین فلموں کی یلغار ملک پہ ھوتی تھی تب تیری یہ سوچ کہاں تھی جانی ؟
See میجر جنرل بلال مصطفیٰ گُل ریٹائرڈ ( تمغہ بسالت )’s other Tweets
شدید زخمی نوجوان کو پولیس کے سامنے دریا میں پھینک دیا گیا
راحت نواز نے فواد کو مشورہ دیا کہ “دوسری وزارتوں میں ٹانگ نہ اڑائیں، وزیراعظم عمران خان کے حکم پر یہ ڈرامہ دکھایاجارہاہے جس کی ایک خاص ٹولے کو تکلیف ہورہی ہے”۔
جمشید نے تبصرہ کیا کہ”وزیر اعظم بول رہا ہے ترکی ڈرامہ دیکھنا چاہیے وزراء فرما رہے ہیں اپنے ڈرامے دیکھو جبکہ عوام انکا ڈرامہ دیکھ رہی ہے جو یہ قوم کے ساتھ کر رہے ہیں”