لاہور (نمائندہ خصوصی) لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر آج سماعت کرے گی۔مسلم لیگ نے صدر اوراپوزیشن لیڈر شہبازشریف عدالت پہنچ گئے،شہبازشریف کے وکلا کمرہ عدالت میں پہنچ گئے،نیب کی لیگی ٹیم بھی کمرہ عدالت میں پہنچ گئی،لیگی کارکنوں نے زبردستی کمرہ عدالت میں گھسنے کی کوشش کی ،سکیورٹی اہلکاروں کے روکنے پر کارکنوں نے نعرے بازی کی ،لاہورہائیکورٹ میں لیگی کارکنوں اورسکیورٹی اہلکاروں میں تلخ کلامی ہوئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہا ئیکورٹ کا 2 رکنی بنچ سماعت کرے گا۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائیکورٹ میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی ہے۔ سابق جج شریف حسین بخاری کے انتقال کے باعث اس پر سماعت نہ ہوسکی۔
خیال رہے شہباز شریف نے گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں متوقع گرفتاری سے بچنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں عبوری ضمانت کیلئے درخواست دائر کی تھی۔
چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نیب کی طرف سے زیر التوا انکوائری میں گرفتار کئے جانے کا خدشہ ہے، میں تواتر کیساتھ تمام اثاثے ڈکلیئر کرتا آ رہا ہوں۔ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے۔
درخواست میں کہا گیا 1972ءمیں بطور تاجر کاروبار کا آغاز کیا اور ایگری کلچر، شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا، سماج کی بھلائی کیلئے 1988ءمیں سیاست میں قدم رکھا۔ موجودہ حکومت کے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی جس میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔ 2018ءمیں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اس دوران بھی نیب کیساتھ بھر پور تعاون کیا تھا۔
شہباز شریف نے درخواست میں نیب پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2018ءمیں گرفتاری کے دوران نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت سامنے نہیں رکھا، نیب ایسے کیس میں اپنے اختیار کا استعمال نہیں کر سکتا جس میں کوئی ثبوت موجود نہ ہو، منی لانڈرنگ کے الزامات بھی بالکل بے بنیاد ہیں۔