کراچی(غلام مصطفے عزیز )ایم ڈی واٹربورڈ انجینئر اسداللہ خان نے کہا ہے کہ عظیم ترمنصوبہ نکاسی آب ایس تھری کی تکمیل سے شہر سے نکلنے والا سیوریج کا پانی ٹریٹمنٹ کے عمل سے گزرنے کے بعد سمندر برد کیا جائے گا جبکہ سیوریج کے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بناکر صنعتوں کو فراہم کئے جانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے، دنیا کے تمام ترقی یافتہ اور اکثر ترقی پزیر ممالک میں سیوریج کے پانی کی ری سائیکلنگ کا عمل اور اس کے بعد ٹریٹ کئے گئے پانی کا مختلف شعبوں میں استعمال عام ہے، سیوریج کے پانی کو کچرے، زہریلے مادوں سمیت دیگر مضر اجزاء سے پاک کرکے سمندر بردکئے جانے سے ایک جانب ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہوگا، سمندری حیات کو لاحق خطرات دور ہوں گے تو دوسری جانب اس پانی سے صنعتوں کا پہیہ چلنے میں مدد ملے گی، صنعتوں کی ترقی سے شہر میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشین ڈیویلپمنٹ بنک کے وفد کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہو ں نے کہا کہ واٹربورڈ کراچی کے شہریوں کو نکاسی آب کی بہترسہولیات کی فراہمی کیلئے ہرممکن اقدامات کررہا ہے، حالیہ بارشوں کے دوران برساتی پانی مین ہولز اور سیوریج لائنوں میں ڈالے جانے کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں واٹربورڈ کی اہم سیوریج لائنوں سمیت 160سے زائددیگر لائنیں دھنس گئیں تھیں، ان میں سے اکثرکو کامیابی کے ساتھ تبدیل کردیا گیا ہے، واٹر بورڈ کے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب سمیت جاری دیگر منصوبوں کی تکمیل سے نکاسی آب کے نظام میں قابل ذکر تبدیلی آئے گی، ایشین ڈیویلپمنٹ بنک کے وفد میں سینئر پروجیکٹ ڈائریکٹر نثار مسعود، سینئر اسپشلسٹ اے ڈی پی محمد اعظم ہاشمی،کنسلٹنٹ راجر کلے، شہریار چغتائی اور حکومت سندھ کے محکمہ مالیات کے دیگر افسران شامل تھے جبکہ اس موقع پر واٹربورڈ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر100ایم جی ڈی حسن اعجاز کاظمی،پروجیکٹ ڈائریکٹر ایس تھری حنیف بلوچ، ڈپٹی پروجیکٹ منیجر عامر وقاراور ایم ڈی واٹربورڈ کے اسٹاف آفیسر موہن لعل بھی موجود تھے، ایم ڈی واٹربورڈ نے وفد کے ارکان کو شہریوں کو فراہمی ونکاسی آب کی سہولیات سے متعلق واٹربورڈ کے اقدامات اور جاری منصوبوںکے کام کی رفتارسے آگاہ کیا، وفد کے ارکان نے واٹربورڈ کے اقدامات کو سراہا، اس سلسلے میں واٹربورڈ کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجاویز دیں۔