لندن(عارف چودھری)پاسبان صحابہ برطانیہ کے چیئر مین محمد عمرتوحیدی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت اندرونی و بیرونی خطرات کے باعث تشویشناک صورتحال سے دوچار ہے۔حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان اس وقت سفارتی میدان میں بالکل تنہا ہے،ہمارے برادر اسلامی ملک بھی ہمیں رفتہ رفتہ چھوڑ کر جا رہے ہیں۔اور حکمران اس سنگین صورتحال پہ توجہ دینے کی بجائے عوامی مال سےاپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے اور انکی وفاداریاں تبدیل کرنے پر اپنی ساری توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔وہ پاکستان سے برطانیہ پہنچنے کے بعد کورونا وائرس کے پیش نظر ٹیلی فون پر اخبار کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔انھوں نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت افراتفری اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔اپوزیشن اس کے خلاف سڑکوں پر ہے ۔حکومت مضبوط ہاتھوں کی مکمل پشت پناہی کے باوجود اپنا ایک بھی وعدہ ایفا نہ کرسکی،بل کہ اس کی ناتجربہ کاری اور مس مینجمنٹ نے مسائل کو کہیں اور زیادہ بڑھا دیا ہے۔کرب ناک حالات سے اندازہ ہوتاہے کہ عمران خان کے وعدے بس کھوکھلے نعرے تھے اسے نہ مسائل کا ادراک تھا اور نہ تجربہ کار ٹیم ان کے پاس تھی۔ان کے اڑھائی سال بس انتقامی سیاست میں گزرے ہیں اوراس کے لیے منصوبہ بندی سے وہ اداروں کو استعمال کررہاہے۔وزیر مشیر اپوزیشن کو طعنے دے دے کر اپنی وزارتوں کا پیٹ بھر رہے ہیں۔ناقص پالیسوں سے ملکی معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے ۔ افراط زراور قرضوں کی شرح میں بے بہا اضافہ ہوچکاہے ۔مہنگائی ملک کی تاریخ میں بلند ترین سطح پر ہے اور روزانہ کے حساب سے قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے۔ لوگوں کی قوت خرید بالکل ختم ہوچکی ہے وہ بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں کرسکتے ۔غریب کی زندگی اجیرن ہوچکی ہےاور اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اوروہ فاقے کرن نے پر مجبور ہے۔انھوں نے کہاکہ پورے ملک میں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں، رشوت سفارش اور اقرباء پروری حکومتی ایوانوں سے پورے ملک میں پھیل چکی ہے ۔یہاں تک کہ وزیر اعظم کو اعتماد کے ووٹ میں کامیابی بھی بکائو مال کے ووٹوں سے ہوئی،حالیہ سینٹ الیکشن ہماری جگ ہنسائی اور بدترین ہارس ٹریڈنگ کی زندہ جاوید مثال ہے۔ عمر توحیدی نے مولانا فضل الرحمن کے سیاسی کردار کے حوالے سے جڑے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مولانا کا سیاسی مستقبل روشن اور تابناک ہے ان کو چاہیے کہ وہ چلے کارتوسوں پر انحصار کرنے کی بجائے تنہاپرواز کریں تو ان کیلئے زیادہ مفید ہوگا۔