سانوں کی
ڈسٹرکٹ سیشن جج کی عدالت کی دیوار کے ساتھ اور ضلع کچہری ننکانہ صاحب کے مین گیٹ سے لیکر ریلوے پھاٹک تک تین سو فٹ کا راستہ جو گزشتہ کئی سالوں سے شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار چلا آ رہا تھا اور جس پر پانچ ماہ قبل کارپٹ بچھا دیا گیا تھا مگر ستم ظریفی کی انتہا یہ ہے کہ یہ سڑک بننے کے بعد پانچ ماہ کے مختر عرصہ میں چار مرتبہ مرمت ہوئی اور چار مرتبہ ہی بری طرح ٹوٹی اور اب یہ دوبارہ پانچویں مرتبہ بنے گی۔بنانے والے ٹھیکیدار کی جرت اور ثابت قدمی کو ضرور داد دینی چاہیئے کہ وہ کس ڈٹھائی کے ساتھ بار بار اور بار بار ناقص مٹیریل لگانے میں مصروف عمل ہے کہ کسی میں اسے پوچھنے کی ہمت لگن نہیں حالانکہ اس جگہ سے ڈسٹرکٹ سیشن جج ، ڈپٹی کمشنر ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سینکڑوں وکلا اور سائلین روزانہ کی بنیاد پر گزرتے ہیں اور ہر کوئی یہ کہہ کر گزر جاتا ہے کہ “سانوں کی”
سسٹم کی بے بسی پر ماتم کرنے کے علاوہ کچھ اور کیا ہی نہیں جا سکتا#ناصر علی نیوز ٹائم ننکانہ صاحب ۔
ڈسٹرکٹ سیشن جج کی عدالت کی دیوار کے ساتھ اور ضلع کچہری ننکانہ صاحب کے مین گیٹ سے لیکر ریلوے پھاٹک تک تین سو فٹ کا راستہ جو گزشتہ کئی سالوں سے شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار
