اگر یہ کہا جائے کہ تو ہر گز غلط نہ ہو
گا کہ جنگ بدر کے تین سو تیرہ جنگجو اور
سرفروش
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی تاریخ فلسطین میں دہرائی جا رہی ہے،
آج اسرائیلی میڈیا نے تسلیم کر لیا ہے کہ حالیہ جنگ میں اسرائیل کو حماس کے ھاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسرائیل کے تمام ھسپتال زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں ،ہر طرف خوف کا عالم ہے ، اسرائیلی عوام اور فوج نفسیاتی مریض بن چکے ہیں، اسرائیل کی فوج، عوام اور حکومت کے گمان میں بھی نہیں تھا کہ حماس خاموشی کے ساتھ اپنے آپ کو ایک ایسی طاقت بنا چکا ہے جو اسرائیل کے ساتھ طویل مدت تک جنگ کر سکتا ہے، اسرائیل نے فلسطین میں رہائشی عمارتوں کو تباہ کیا اور حماس کے دو چار کمانڈروں کے علاؤہ باقی تمام عام سویلین کو نشانہ بنایا جبکہ اسکے برعکس حماس نے اسرائیل کی ایٹمی و فوجی تنصیبات، آئیل ریفائنری، بندرگاہ، اور ائیر پورٹس سمیت اھم اور حساس مقامات کو شدید نقصان پہنچایا،
اب اسرائیل اگر سیز فائر کرتا ہے تو دنیا میں اسکا رعب دبدبہ ختم ہوتا ہے اگر جنگ جاری رکھتا ہے تو دیگر ممالک حماس کی حمایت میں آگے آکر اسرائیل کے وجود کے لیئے خطرہ بن سکتے ہیں، اسی خدشے کا اظہار امریکہ کے سابق وزیر خارجہ پومپیو نے جوبائیڈن کو مخاطب ہوتے ہوئے ان الفاظ کے الفاظ کے ساتھ کیا ہے کہ” اسرائیل کی فوری مدد کی جائے ورنہ اسرائیل اپنا وجود کھو سکتا ہے، ” امریکہ نے پاکستان اور سعودی عرب سمیت بعض دیگر ممالک کے ساتھ رابطہ کر کے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنا اثر ورسوخ استعمال کر کے حماس کو فائر بندی پر آمادہ کریں، مگر اس کے برعکس حماس نے جنگ بندی کی کوئی بھی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف چھ سال تک جنگ جاری رکھ سکتے ہیں،
اب یہ بات بھی کھل کر آگئی ہے کہ روس، اور چین حماس کو انٹیلی جنس معلومات سمیت اسلحہ اور مالی مدد فراہم کر رہے ہیں ، یہ تمام امداد ایران کے زریعے شام سے ہوکر حزب اللہ تک پہنچتی ہے جہاں سے یہ امداد حماس کو پہنچائی جاتی ہے رپورٹس کے مطابق ایران نے حماس کو چار سو کلو میٹر تک مار کرنے والے جدید میزائیل نما راکٹ اور اینٹی ٹینک ویپنز بھی پہنچا دئیے ہیں،
حماس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس جدید ترین میزائلوں سمیت ایسا اسلحہ موجود ہے جو کسی بھی وقت کسی بھی جگہہ اسرائیل کو سرپرائیز دینے کے لیئے کافی ہے مگر جنگی حکمت عملی کے تحت ہم فی الحال چھوٹے راکٹوں کی مسلسل برسات جاری رکھ کر اسرائیل کو نفسیاتی دباؤ میں لانا چاھتے تھے جس میں ہمیں سو فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے، حماس کے مطابق اصل جنگ اسوقت شروع ہوگی جب ہم جدید میزائیلوں کو لانچ کرئینگے اور پہلا میزائیل ہی پوری دنیا کو حیرت میں ڈال سکتا ہے،
عالمی میڈیا نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ شام اور لبنان سے بھی اسرائیل پر راکٹ برسائے جارہے ہیں، برطانوی صحافی نے اسرائیل کو پہنچنے والے بھاری نقصانات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں نے حماس کی طاقت بارے غلط اندازے لگائے جس کی وجہ سے اسرائیل ایک ایسی طاقت سے جنگ ہار گیا ہے جس کے پاس اپنی ریگولر فوج بھی نہیں، مذکورہ صحافی نے اسرائیلی وزارت دفاع کے ترجمانوں کے بیانات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے تمام ھاسپیٹلز زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں اور اسکے ترجمان ہلاکتوں کو دنیا سے چھپا رہے ہیں،
اسرائیل اب اس جنگ سے نکلنے کے لیئے باعزت اور محفوظ راستے کا خواہشمند ہے مگر حماس کی حمایت کرنے والی طاقتیں اسرائیل کو زلیل کرانے پر تلی ہوئی ہیں ،
,, جنگ,,تحریر عمران خان
