• Tue. Jul 1st, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی 22 ویں یوم شہادت کے موقع پر میجر (ر) صداقت کے گھر پر پر تقریب منعقد ہوئی

Jul 7, 2021

بہاولپور (نویداقبال چوہدری سے) کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی 22 ویں یوم شہادت کے موقع پر میجر (ر) صداقت کے گھر پر پر تقریب منعقد ہوئی
جس میں میجر (ر) نوید احمد چوہدری، میجر (ر) ذوالفقار سکھیرا ، میجر (ر) محمد ارشاد ، میجر (ر) محمد سجاد ،اور نشان حیدر دفاع کونسل بہاولپور کے ضلعی چیئرمین میجر محمد صداقت اور جنرل سیکرٹری چوہدری محمد مزمل نظامی،انفارمیشن سیکرٹری محمد معین افضل نظامی،اور کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور کیپٹن کرنل شیر خان شہید کو خراج تحسین پیش کیا۔ کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے مادر وطن کے دفاع کی خاطر لازوال جرات و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرمایا۔شہدا ہمارے حقیقی ہیروز ہیں انہوں نے اپنا آج قوم کے مستقبل کیلئے قربان کیا۔کیپٹن کرنل شیر خان نے کارگل کے محاذ پر جرت و بہادری کی لازوال داستان رقم کی ،کرنل شیر خان وہ بہادر سپوت تھے کہ دشمنوں کے کیمپوں میں گھس کر ان کو مارتے اور ان کے ناک کاٹ دیتے اور دشمن اس تلاش میں رہتے کہ یہ کون سا بہادر انسان ہے جو ہمارے جوانوں کے کیمپوں میں گھس کر مارتا ہے اور ان کے ناک بھی کاٹ جاتا ہے۔ کرنل شیر خان شہید کی جرات و بہادی پر پوری قوم کو فخر ہے ۔
کیپٹن کرنل شیرخان خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھتے تھے ، انہوں نے 1992 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ کارگل تنازع کے دوران انہیں ایک اہم پوزیشن کلیئر کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ کیپٹن کرنل شیرخان اور ان کے ساتھی دشمن کی فائرنگ پاور کو نظر انداز کرتے ہوئے پوری بہادری و استقامت کے ساتھ اسے پیچھے دھکیلنے میں کامیاب ہوگئے ۔ کیپٹن کرنل شیر خان نے اس آپریشن کی قیادت کی اور وہ دشمن کو بھاری نقصان پہنچانے میں کامیاب رہے ۔ بھارتی فوج کے افسر جس نے لڑائی کے دوران کیپٹن کرنل شیرخان کی بہادری کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا تھا، شہادت کے بعد ان کی جیب میں ایک تعریفی نوٹ چھوڑا جس پر ان کی بہادری کی تعریف کی گئی تھی۔ کیپٹن کرنل شیرخان نے 5 جولائی 1999 کو جام شہادت نوش کیا، پوری قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ ان کے بہادر افسر نے وطن کیلئے اپنی جان قربان کی۔ شہید نے اپنے پاکستان کے نوجوانوں کیلئے ثابت قدم رہنے کیلئے ایک لازوال پیغام چھوڑا ہے ۔