بہاولپور(نویداقبال چوہدری سے)نابینا شخص نافرمان بیٹے کے خلاف شکایت لے کرمورخہ07 جولائی کو ڈی پی او کی کھلی کچہری میں پہنچ گیا،ڈی پی او نے تسلی سے بات سنی اور ایس ایچ اوکو فوری طورپردی پروٹیکشن آف پیرنٹس آرڈیننس 2021کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیا،ایس ایچ اونے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتارکرلیا۔اس آرڈیننس کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں پر قانونی کارروائیوں کا آغاز کردیاگیا۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارکے ویژن اور آئی جی پنجاب انعام غنی کی اوپن ڈورپالیسی کے تحت ڈی پی او محمد فیصل کامران کی روزانہ کی بنیاد پر لگنے والی کھلی کچہری کی مثبت بازگشت اورفوری داد رسی کا سن کر ایک نابینا شخص مورخہ07 جولائی کھلی کچہری میں پہنچ گیاجسے دیکھتے ہی ڈی پی او محمد فیصل کامران نے معمول کی کارروائی روک کرسب سے پہلے پانی پلوایا، خیریت دریافت کی اور تسلی سے بات سنی، جس پر نابینا شخص نے نذیر احمدکے نام سے اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے عبدالحمید نے میرے ساتھ بد تمیزی کی اوردھکے دیکر گھر سے نکال دیا،قبل ازیں بھی تین چار دفعہ مجھے دھکے دیکرگھر سے نکال چکا ہے، نذیر احمد مسئلہ بتاتے ہوئے آبدیدہ ہو گیا،ڈی پی او محمد فیصل کامران نے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے اسے تسلی دی،فوری طور پر ایس ایچ او تھانہ صدربہاول پورکو حکم دیا کہ دی پروٹیکشن آف پیرنٹس آرڈیننس2021کے تحت نابینا شخص کے بیٹے کے خلاف فوری کارروائی کریں، ایس ایچ او تھانہ صدر بہاول پورنے نابینا شخص نذیر احمد کی مدعیت میں مورخہ07 جولائی کو مقدمہ درج کرکے اسی روزملزم عبدالحمید کو گرفتارکرکے سلاخوں کے پیچھے پہنچادیا،ڈی پی او محمد فیصل کامران نے کہا کہ بدبختی یہ ہے کہ نا فرمان بیٹا نے نابیناباپ کو تشدد کا نشانہ بناکر گھر سے نکال دیا جبکہ خوش بختی یہ ہے کہ قانون پسند نابیناباپ بیٹے کی قانون شکنی کی شکایت لے کر آیا ہے،انہوں نے نابینا شخص کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قانون کے مددگار بننے آئے ہیں قانون اپنے معزز شہریوں کا تحفظ کرنا جانتا ہے،حکومت کی جانب سے نافذ کیا گیا یہ آرڈیننس نہ صر ف دور حاضر میں اولاد کی طرف سے جائیداد کے تنازعہ یا گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے والدین کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کے خلاف ایک موثرقانون ہے بلکہ اسلامی اقدار کی بھی عکاسی کرتاہے،علاوہ ازیں اس آرڈیننس کے تحت تھانہ بغدادالجدید سمیت دیگر تھانہ جات میں موصول ہونے والی درخواستوں پر مزیدقانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ملزم عبدالحمید کو مورخہ 08جولائی کو مجاز عدالت میں پیش کرکے آئندہ ریمانڈجوڈیشل پر سنٹرل جیل بھجوادیا گیا.