کابل (نمائندہ خصوصی) غیر ملکی فوجوں کے انخلا کے بعد سے ہی طالبان کی افغانستان میں تیز رفتار پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے۔ طالبان نے شمالی اتحاد کا مرکز سمجھے جانے والے 100 اضلاع پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ یہ وہ اضلاع ہیں جہاں طالبان اپنے دور حکومت میں بھی قبضہ کرنے میں ناکام رہے تھے۔
ویب سائٹ انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق طالبان نے افغانستان کے شمالی صوبوں کے 100 سے زائد اضلاع پر قبضہ جمالیا ہے۔ طالبان نے شمالی صوبے بدخشاں کے تمام اضلاع پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ اس میں وہ ضلع فرخار بھی شامل ہے جو نائن الیون سے پہلے طالبان کے مخالف کمانڈر احمد شاہ مسعود کے زیر قیادت شمالی اتحاد کا مرکز تھا۔
ویب سائٹ کے مطابق شمالی صوبوں میں طالبان کی کامیابی کی بڑی وجہ یہاں ان کی تنظیم سازی اور یہاں موجود تاجک اور ازبک آبادی کو اپنی صفوں میں شامل کرکے اعلیٰ عہدے دینا ہے۔ اس کے علاوہ ان صوبوں میں افغان فوجیوں کو کابل حکومت کی طرف سے امداد نہ مل سکی ۔ بہت سے فوجیوں نے طالبان کی عام معافی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہتھیار ڈالے اور طالبان سے نقدی اور کپڑے وصول کرکے اپنے گھروں کو چلے گئے۔
طالبان نے شمالی اتحاد کا مرکز سمجھے جانے والے ان 100 اضلاع پر قبضہ کرلیا جن پر وہ نائن الیون سے پہلے بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکے تھے
