چنیوٹ ( بلال الطاف نیوز ٹائم چنیوٹ)وزیر اعلیٰ پنجاب جناب عثمان بزدار کی ہدایت پرڈی سی چنیوٹ سید امان انور قدوائی اور ڈی پی او سید حسنین حیدرنے لوگوں کے مسائل سننے اور انکے حل کے لیے ڈی سی آفس چنیوٹ میں مشترکہ کھلی کچہری لگائی۔کھلی کچہری میں تمام سرکاری محکمہ جات کے افسران،صحافیوں اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ڈی سی چنیوٹ اور ڈی پی اونے کھلی کچہری میں پیش ہونے والے سائلین کی شکایات کو بغور سنااورموقع پر ہی متعلقہ افسروں کو میرٹ کے مطابق انکی شکایات دور کرنے اورانکی دادرسی کیلئے احکامات جاری کیے، انہوں نے ہدایات دیں کہ عوام کو فوری انصاف و دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اورمظلوموں کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے،محکموں کے افسر شہریوں کو ہر ممکن ریلیف فراہم کریں اور دفاتر و تھانوں میں آنے والے سائلین کی دادرسی کریں،، انہوں نے مزید کہا کہ محکموں کے ضلعی افسران لوگوں کی شکایات و مسائل اپنے دفاتر میں حل کرنے پر توجہ دیں،درخواست گزاروں کے مسائل خندہ پیشانی سے سن کر انہیں تسلی بخش ریلیف فراہم کریں،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چنیوٹ سید امان انور قدوائی کا کہنا تھا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ عوام کی خدمت کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا،کھلی کچہری کا مقصد عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے جبکہ کھلی کچہری میں پیش کی جانے والی شکایات کی درخواستوں پر محکمانہ کاروائی کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے تاکہ سائلین کو ریلیف کی فراہمی میں تاخیر نہ ہو، ڈی پی او چنیوٹ سید حسنین حیدر نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ضلع میں امن و امان کا قیام،معاشرتی برائیوں،جرائم کا خاتمہ،منشیات کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہے۔کسی بھی مظلوم کے ساتھ ناانصافی ہرگز برداشت نہیں کروں گا۔پولیس دن رات جانفشانی سے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے تاہم جرائم اور منشیات کے مکمل خاتمے میں عوامی تعاون بھی درکار ہے تاکہ ان معاشرتی ناسوروں کا جڑ سے قلع قمع کیا جاسکے۔منشیات زہر قاتل،نسلوں کی تباہی،منشیات فروشوں کیخلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔کھلی کچہری میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو طارق خان نیازی،اسسٹنٹ کمشنرزخضر حیات بھٹی، فضل عباس،عدنان رشید، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل غزالہ کنول، ایس ایچ اوز و دیگر پولیس افسران، سی اوز میونسپل کمیٹیز و ضلع کونسل و دیگر محکموں ہیلتھ، ایجوکیشن، زراعت،لوکل گورنمنٹ، پبلک ہیلتھ، فیسکو،ہائی وے،روڈزو دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔