کابل (نمائندہ خصوصی) پنج شیر پر قبضے کی جنگ کے دوران قومی مزاحمتی فرنٹ کا ترجمان مارا گیا۔
افغانستان کی وزارت اطلاعات کے سابق ترجمان طارق آرین نے تصدیق کی ہے کہ قومی مزاحمتی فرنٹ کے ترجمان فہیم دشتی طالبان سے جنگ کے دوران ہلاک ہوگئے۔طالبان اور مزاحمتی فرنٹ کے جنگ کے دوران فہیم دشتی کافی متحرک رہے اور گاہے ویڈیو پیغامات کے ذریعے زمینی حالات کی خبریں دیا کرتے تھے۔وہ افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو اور قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے بھانجے تھے۔
کاؤنٹر ٹیرارزم تھنک ٹینک کے ڈپٹی ڈائریکٹر فاران جعفری نے قومی مزاحمتی فرنٹ کے ذرائع کے حوالے سے ایک ٹویٹ میں تصدیق کی کہ فہیم دشتی ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ آماج نیوز، افغان اینکر پرسن مسلم شہزاد اور صحافی بشیر احمد قسانی نے بھی فہیم دشتی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ قومی مزاحمتی فرنٹ کی جانب سے بھی فہیم دشتی کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے۔ طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں مزاحمتی اتحاد کے اہم کمانڈر جنرل عبدالودود بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان اور قومی مزاحمتی فرنٹ کے درمیان پنج شیر پر قبضے کی جنگ جاری ہے۔ طالبان اب تک پنج شیر کے تمام اضلاع پر قبضہ کرچکے ہیں تاہم صوبائی دارالحکومت کے کچھ علاقوں میں تاحال جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ مزاحمتی فرنٹ کے رہنما احمد مسعود نے طالبان کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ پنج شیر سے نکل جائیں تو مزاحمتی فرنٹ جنگ بندی کرسکتا ہے۔
پنج شیر میں جنگ، مزاحمتی فرنٹ کا اہم ترین رہنما مارا گیا
