واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے عنان اقتدار سنبھالتے ہی ان پر درجنوں خواتین کی طرف سے جنسی تعلقات کے الزامات کی بوچھاڑ ہو گئی تھی۔ ان الزامات کے بعد ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے کیا احساسات تھے اور انہوں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ اس حوالے سے سابق وائٹ ہاﺅس پریس سیکرٹری سٹیفنی گریشم نے اپنی نئی کتاب میں چشم کشا انکشاف کر ڈالا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق میلانیاٹرمپ جب خاتون اول تھیں،سٹیفنی گریشم ان کی پریس سیکرٹری ہونے کے ساتھ ساتھ چیف آف سٹاف بھی تھیں۔
سٹیفنی نے اپنی کتاب میں بتایا ہے کہ جب ڈونلڈٹرمپ کے معاشقوں کی تفصیل منظرعام پر آئی تو میلانیا ٹرمپ شدید غصے میں تھیں اور ٹرمپ کو سبق سکھانا چاہتی تھیں۔ وہ ایسے کام کرنا چاہتی تھیں جن سے ڈونلڈ ٹرمپ حسد میں مبتلا ہوں۔ اس مقصد کے لیے میلانیا ٹرمپ اصرار کرتی تھیں کہ ان کے ساتھ جو فوجی آفیسر تعینات کیے جائیں، وہ ہینڈسم ہونے چاہئیں۔جب فحش فلموں کی اداکارہ سٹارمی ڈینیئلز نے صدر ٹرمپ پر جنسی تعلق کا الزام عائد کیا اور اس کے بعد کئی دیگر خواتین بھی سامنے آئیں تو میلانیا ٹرمپ ان دنوں غصے سے بے قابو نظر آتی تھیں۔
سٹیفنی بتاتی ہیں کہ صدر ٹرمپ ان الزامات کی تردید کر رہے تھے اور میلانیا ٹرمپ کو ان کی تردید پرقطعاً اعتبار نہیں تھا۔ ایک بار میں نے ٹرمپ کی تردید کے متعلق بات کی تو میلانیا نے مجھ سے کہا کہ ”اوہ پلیز، تم مجھ سے مذاق کر رہی ہو؟ مجھے ان کی کسی تردید پر یقین نہیں ہے۔“
اس کے بعد میلانیا نے اپنے شوہر کے ساتھ مختلف تقاریب میں بنائی جانے والی تصاویر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے ڈونلڈٹرمپ کو ’کراپ‘ کرنا شروع کر دیا تھا اور اس کے بعد وہ ہمیشہ ایک ہینڈسم فوجی معاون کے ساتھ نظر آتیں تاکہ ڈونلڈٹرمپ کو جلا سکیں۔