بہاول پور(نویداقبال چوہدری سے)پاکستان پیپلزپارٹی بہاول پور ڈویژن کے سیکرٹری اطلاعات ملک شاہ محمد چنڑ نے کہا ہے کہ تبدیلی سرکار نے سوا تین سالوں سوائے تمام اداروں کی تباہی و بربادی کے کچھ نہیں کیا اور خصوصا شعبہ زراعت کو کوئی اہمیت نہیں دی۔ انہوں کہاکہ گندم کی کاشت کے موقع پر ڈی اے پی کھاد سمیت تمام نائیٹروجن کھادوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں جس سے کسانوں و کاشتکاروں کو گندم کی کاشت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ نااہل حکمرانوں کسانوں و کاشتکاروں کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے مگر شعبہ زراعت کی افادیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کی افرادی قوت کی اکثریت زراعت پیشہ سے منسلک ہے اور دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بھی زرعی ملک کے طور پر ہے،بد قسمتی سے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ناقص حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ استحصال کسانوں و کاشتکاروں کا ہو رہا ہےاور زراعت پیشہ طبقہ مہنگائی کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں حکومتی ناقص پالیسیوں کی بدولت کسان کی دن رات کی محنت کا پھل اور سارا منافع مڈل مین ہڑپ کر جاتے ہیں جبکہ کسانوں کو اچھی کوالٹی کا بیج تک میسر نہیں اوپر سےکھاد ،کیڑے مار اسپرے اور دواوُں کی قیمیتں کسانوں کی قوت خرید سے باہر ہیں اور انکے معیار کے تعین کا بھی کوئی سسٹم نہیں۔انہوں نے کہاکہ گندم، کپاس، چاول اور گنا پاکستان کی ان فصلوں میں شامل ہیں جنہیں ‘کیش کراپ’ بھی کہا جاتا ہے۔ لیکن گندم کی سرکاری ‘سپورٹ پرائس’ کے تعین میں کسانوں کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو کاشت کاروں نے ہڑتال بھی کی مگر حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی اور نااہل حکمران 2750 روپے من گندم بیرون ممالک سے خریدنے کو تو ترجیح دی مگر اپنے کسانوں کے پرزور مطالبہ و احتجاج کے باوجود گندم کی قیمت 2000 روپے من تک نہ مقرر کی صرف پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے مالی مشکلات کے باوجود گندم کی سرکاری قیمت 2000 روپے من مقرر کرکے کسانوں کی حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کپاس کی پیدوار میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور رواں سال مشکل ترین سال ثابت ہوا ہے کیونکہ بوائی کے فوری بعد پہلے ٹڈی دل اور بعد میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے فصل بُری طرح متاثر ہوئی۔انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیاں کا عدم تدارک اور زرعی زمینوں پر رہائشی سکیموں کی بھرمار سے لاکھوں لوگوں کے روزگار کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کو ایڈوانس سبسڈی دی جائے اور ڈیزل و بجلی، ٹریکٹر ،زرعی آلات ،کھاد بیج زرعی ادویات کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے۔