بہاولپور (نویداقبال چوہدری سے) پراونشل ہائی وے میگا کرپشن ٹینڈرز سکینڈل، وفاقی وزیر کی مبینہ پشت پناہی جرم ثابت ہونے کے باوجود فرخ ممتاز وڑائچ ایکسئین کے خلاف کاروائی ٹھپ کردی گئی،ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں. محمد سلیم بھٹی ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب,شاکر مرزا, مسعود عزیز ایڈووکیٹ, حافظ حسین احمد مدنی نے چور سرکار کی مبینہ کرپشن کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ, کمشنر بہاولپور کیپٹن ریٹائرڈ محمد ظفر اقبال نے پراونشل ہائی وے بہاولپور کے ٹینڈرز میں پول پرچی سسٹم کیخلاف شائع ہونے خبروں پر فوری نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل کمشنر (کنسالیڈیشن) سید طارق محمود بخاری کی سربراہی میں ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اینڈ فنانس،سپرنٹنڈنٹ انجینئرنگ ہائی وے اور سپرنٹنڈنگ انجینئر بلڈنگز پر مشتمل4 رکنی کمیٹی سے 72گھنٹوں کے اندر اندر ٹینڈرز پول پرچی سسٹم بارے رپورٹ طلبتھی سید طارق محمود بخاری نے بروقت کمشنر بہاولپور کو اپنی رپو رٹ پیش کرتے ہوئے ہائی ریٹس اور پول پرچی سسٹم کے تحت دیئے گئے ٹینڈرز کی منسوخی جبکہ مقابلہ والے کم ریٹس والے کامیاب ٹھیکیداروں کو ورک آڈر جاریی کرنے کی سفارش کی تھی لیکن کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو بے بسی کی تصویر بنادیا گیا اگرچہ پول پرچی سسٹم کے تحت بلڈنگ فرسٹ کے ٹینڈرز منسوخ کئے گئے لیکن پراونشل ہائی وے بہاولپور کے ٹینڈر منسوخ نہیں کئے گئے واضح رہے کہ فرخ ممتاز وڑائچ کی جانب سے 70سڑکوں کی تعمیر وغیرہ کے منصوبوں کے ٹینڈرز میں پرچی پول کرواکر 50سے زائد کاموں میں پرچیاں ڈلواکر حکومت کو تقریباً80کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا تقریباً15ٹینڈرز 4فیصد اضافی ریٹ پر جبکہ ٹوپی ڈرامہ کرتے ہوئے3/4فیصد کم ریٹ پر ٹینڈرز کے ریٹ بھروائے گئے تاکہ انتظامیہ اور میڈیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا سکے حالانکہ جب بھی ٹھیکیداروں میں مقابلہ کروایا جاتا ہے تو تمام ٹینڈرز 20/30فیصد تک کم ریٹ پیشکش کے ساتھ کاسٹ کئے جاتے ہیں فرخ ممتاز وڑائچ ایکسئن نے پول کیلئے اشرف بھٹی کی سربراہی میں ساری واردات کی ذرائع کے مطابق ایکسئین نے اپنےحقیقی بھائی بھتیجے اور اپنے آ فس چپڑاسی کے بیٹے کے ناموں پر ڈمی فرمیں بنائی ہوئی ہیں شاداب کالونی والی میٹل روڈ کا ٹھیکہ بھی پراونشل ہائی وے کے چپڑاسی کے
بیٹے کو دیا گیا گزشتہ دنوں 70سڑکوں کے منصوبوں میں پہلے اشرف بھٹی سپرنٹینڈنٹ سرکل ہائی وے بہاولپور کے ذریعے یزمان روڈ بہاولپور میں واقع شادی ہال میں پرچیاں ڈلوائیں اور 50فیصد سے زائد کاموں میں اپنے فرنٹ مین لالہ حسین اور بھتیجے کی بے نامی فرم SA انٹرپرائزز کے نام ڈال کر قرعہ اندازی کروائی گئی حالانکہ درجنوں کاموں کیلئے ٹینڈر فارم کی نہ تو فیس بنک میں جمع کروائی گئی تھی اور نہ ہی اتنی تعداد میں تینوں فرموں کے نام پر مخصوص کاموں کے ٹینڈر فارم جاری کروائے گئے تھے اشرف بھٹی ساری رات ایکسئین سے ہر کام کی پرچی ڈالتے وقت فرموں کی تعداد کو پوچھتا تھا کہ فلاں نمبر کام کیلئے کون کون ٹھیکیداروں نے ٹینڈر فارم حاصل کئیے ہیں ٹھیکیداروں کے نام لینے کے بعد ہر قرعہ اندازی میں لالہ حسین،اور اپنے بھتیجے کی بے نامی فرم SAانٹرپرائزز اور اپنے چپڑاسی رب نواز کے بیٹے شکیل احمد غوری کی فرموں کے نام کی پر چیاں شامل کر دی جاتیں اگر قرعہ اندازی میں فرخ ممتاز وڑائچ کے لوگوں کی پرچیاں نہ نکلتیں تو جن ٹھیکیداروں کی پر چیاں نکلیں ان کے ٹینڈرز پر 1یا 2 فیصد کم ریٹ بھر کر کراس ٹینڈرز ڈلواکر ٹیکنکل طور پر ” گویا مے خانہ بھی گئے اور پارسائی ” بھی قائم رہی کے مترادف ہائی ریٹس پر سرکار کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا کر من پسند ٹھیکیداروں کے ٹینڈرز کامیاب قرار دیئے گئے اشرف بھٹی کے بیٹے ارسلان بھٹی کی فرم کے نام پر 5پرچیاں نکلیں لیکن انہوں نے 1کام بیچ دیا اسی طرح SAانٹر پرائزز کے نام سے 5کاموں پر کراس ٹینڈرز ڈلواکر ہائی ریٹس پر ایکسئن کے گھر میں کام رہ گیا اسی طرح شاہدرہ کے رحمانی برادری کی پرچیاں نکلیں لیکن کراس ٹینڈرز ڈلواکر ہائی ریٹس پر کام دیا گیا ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر رشوت کے لین دین کیلئے اکرم ایس ڈی سی کو مقرر کیا ہوا ہے اگر کمشنر بہاولپور اور سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو پنجاب فوری طور پر مطلوبہ ریکارڈ قبضہ میں لے کر انٹی کرپشن کے کسی ایماندار ٹیکنکل افسر سے تحقیقات کروائیں تو قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا جھٹکا لگانے والے تمام بااثر کرپٹ سرکاری و غیر سرکاری افراد جیل میں ہوں واضح رہے کہ فرخ ممتاز وڑائچ کا حقیقی بھائی بھی پراونشل ہائی وے ڈیپارٹمنٹ میں ٹھیکیداری کرتا ہے حالانکہ ایس او پی کے مطابق پراونشل ہائی وے یا کسی بھی ترقیاتی کاموں کے لئے بنائے گئے اداروں میں ملازمین کے قریبی عزیز اسی محکمہ میں ٹھیکیداری نہیں کر سکتے یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ فرخ ممتاز وڑائچ کو اربوں روپے کی کرپشن کے ٹاسک دیکر چوہدری طارق بشیر چیمہ وفاقی وزیر نے دوبارہ بہاولپور میں تعینات کروایا ہے حاانکہ فرخ ممتاز وڑائچ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے بھائی نصرت وڑائچ ڈسٹرکٹ فوڈ افسر کی نیب سے رہائی کیلئے نیب ملتان کے افسران کو رشوت دی اور کام نہ ہونے پر انکے خلاف چیئرمین نیب کو شکائیت کی تو رشوت کے مبینہ لین دین میں ملوث نیب افسران معطل اور زیر عتاب آگئے نیب انکوائری افسران نے رشوت دینے والے فرخ ممتاز وڑائچ کی گرفتاری بارے سفارش کی جس پر فرخ ممتاز وڑائچ رشوت دینے کے الزام میں نیب کے مہمان رہنے کی سعادت حاصل کرچکے ہیں نیب میں گرفتاری اور پھر رہائی کے بعد سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو پنجاب نے موصوف کو بہاولپور سے تبدیل کیا تھا مگر بعد ازاں دوبارہ بہاولپور تعینات ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
پراونشل ہائی وے میگا کرپشن ٹینڈرز سکینڈل، وفاقی وزیر کی مبینہ پشت پناہی جرم ثابت ہونے کے باوجود فرخ ممتاز وڑائچ ایکسئین کے خلاف کاروائی ٹھپ کردی گئی
