بہاول پور(نویداقبال چوہدری سے)شاعر مشرق علامہ اقبال نے اپنی شاعری اور افکار میں مایوسی کی بجائے امید کے چراغ جلائے انہوں نے مثالی ریاست اور مسلم معاشرے کے خدوخال بیان کئے۔ اقبال نے نوجوانوں کو شاہین سے تشبیہ دی آج کے نوجوانوں کی کردار سازی کے لئے علامہ اقبال کے رہنما اصول قابل تقلید ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق ڈائریکٹر تعلقات عامہ و بہاولپور آرٹس کونسل نذیر خالد نے پنجاب کونسل آف دی آرٹس، بہاولپور ڈویژن کے زیر اہتمام رشیدیہ آڈیٹوریم میں علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر نامور شاعر خادم حسین مخفی، شکیلہ بلوچ پرنسپل الائنس ایجوکیشن سسٹم بہاولپور، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سہیل کامران میتلا، مختیار انجم، آرٹسٹ حضرات، اساتذہ، والدین اور طلبہ و طالبات بڑی تعداد میں موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوان قابل، محنتی، باصلاحیت اور ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال نے اپنے کلام میں قوم کے حال کو بدلنے کی آرزو کی اور اسے نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے شاعر مشرق کے کلام کے حوالہ سے پیش کئے جانیوالے ٹیبلو، تقاریر، ملی نغمات اور خوبصورت انداز و بیان سے کلام اقبال پیش کرنے پر بچوں کو شاباش دی۔انہوں نے آرٹس کونسل کو علامہ اقبال کے یوم ولادت کے حوالہ سے پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ پروگرام آفیسر ملک ذکاء االلہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال مصور پاکستان ہیں انہوں نے اپنی شاعری سے آزادی کے حصول کے ساتھ ساتھ اسلامی تشخیص کا شعور بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت روز اول سے ہی علامہ اقبال کی فکر کا موضوع رہی۔ قبل ازیں طلبہ وطالبات نے نہایت خوبصورت انداز میں کلام اقبال پیش کیا اور بیت بازی کا مقابلہ بھی منعقد ہوانیز بچوں نے شاعر مشرق علامہ اقبال کے حوالہ سے ٹیبلو بھی پیش کئے۔ تقریب سے ماہر تعلیم تسنیم گیلانی، پرنسپل الائنس ایجوکیشن سسٹم شکیلہ بلوچ، نائبہ حامد نے بھی شاعر مشرق کے افکار کے حوالہ سے گفتگو کی۔ مقامی گلوکارہ چائلڈ سٹار مصباح رانی نے کلام اقبال سازو آواز کے ساتھ پیش کیا جبکہ معروف گلوکارہ نجمہ خانم اور لالو جی بھیل نے بھی ملی نغمے پیش کئے۔ آصف زونگ نے سسٹنٹ پیش کر کے داد حاصل کی۔ بعد ازاں مقابلہ بیت بازی میں جیتے والے طلبہ و طا لبات کو ٹرافیاں اور تمام حصہ لینے والوں کو تعریفی اسناد دی گئیں۔