اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بنوں کی تحصیل بکا خیل میں قبل از انتخابات دھاندلی کیس کی سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنر نے ڈی پی او بنوں کی رپورٹ پر عدم اعتماد کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پریذائیڈنگ افسران کا اغواء عام بات نہیں ہے ۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے ڈی پی او بنوں سے استفسار کیا کہ آپ نے معاملے میں اب تک کیا کارروائی کی ہے ، ڈی پی او بنوں نے بتایا کہ ہم نے 11 افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تحقیقات کا حصہ صرف گرفتاری نہیں ہے ، ڈی پی او بنوں مکمل رپورٹ دیں ، یہ رپورٹ صرف گرفتاری کے گرد گھوم رہی ہے ، سپیشل برانچ کی کیا انٹیلی جنس رپورٹس ہے ؟، آپ لوکیشن معلوم کریں ، یہ بنیادی رپورٹ ہے، ایسے کام نہیں چلے گا ۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پریذائیڈنگ افسران کا اغواء معمولی بات نہیں ، ڈی پی او بنوں تفصیلی رپورٹ لائیں ورنہ کارروائی کر دیں گے ، اگر آپ سے کام نہیں ہوتا تو کام کسی اور کے سپرد کر دیں ، ہم سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کریں گے ، آئی جی خیبر پختونخوا اس کیس میں ذاتی دلچسپی لیں ، ڈی پی او کی آئندہ رپورٹ ٹھیک نہ ہوئی تو آئی جی پولیس کو بلائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے سپیشل سیکرٹری کو 4 جنوری سے قبل انکوائری رپورٹ مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔
پریذائیڈنگ افسران کا اغوا عام بات نہیں ، چیف الیکشن کمشنر کاڈی پی او بنوں کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار
