نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں 10جماعت کے ایک طالب علم کو تین کلاس فیلوز نے کلاس روم میں بہیمانہ تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار ڈالا۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ المناک واردات ضلع دھن باد کے مضافاتی علاقے سندری میں پیش آئی جہاں مقتول اور قاتل طالب علم ایک پرائیویٹ انگریزی میڈیم سکول میں پڑھتے تھے۔
گزشتہ روز 10بجے کے قریب سکول کے پرنسپل کی طرف سے مقتول طالب کے والد کو فون کرکے بتایا گیا کہ ’تمہارے بیٹے کی طبیعت خراب ہو گئی ہے۔‘جب والد سکول پہنچا تو اپنے بیٹے کو بے حس و حرکت پایا۔ وہ اسے فوری طور پر شاہد نرمل مہتو میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال لے کر گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی اور اس کے جسم پر زخموں کے متعلق بتایا۔
باپ نے واردات کی پولیس کو رپورٹ کی اور جب پولیس نے سکول کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھی توکلاس روم میں لگے کیمرے کی فوٹیج میں مقتول پر تین کلاس فیلوز کے تشدد کی تصدیق ہو گئی۔ مقتول کے والد کا کہنا ہے کہ تینوں ملزموں کی شناخت ہو چکی ہے، یہ ایک قتل کی واردات ہے اور ملزمان کے خلاف اسی حوالے سے کارروائی ہونی چاہیے۔
معاملہ پولیس تک پہنچنے سے قبل پرنسپل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھی بتایا تھا کہ طالب علم کلاس روم میں بے ہوش ہو کر گر گیا تھا تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج سے قتل کی اس واردات کا انکشاف ہونے کے بعد پرنسپل نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کر دیا۔ واضح رہے کہ مقتول کی فیملی بھارتی ریاست اوڑیسا سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کا والد سندری میں ایک سیمنٹ فیکٹری میں سینئر آفیسر ہے۔