اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ ‘پچھلے تین چار روز سے میں چکری میں ہوں۔ یہاں سے باہر نہیں گیا تو پھر وزیر اعظم عمران خان سے میری ملاقات کہاں ہوئی ہو گی؟ پچھلے ہفتے، مہینے یاایک سال سے تو کوئی ملاقات نہیں ہوئی، تو پھر کب ملاقات ہوئی!‘۔
بی بی سی کو انٹر ویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چوری چھپے ملاقات کرنے والا نہیں ہوں، عمران خان میرا ایچیسن کالج سے دوست ہے لیکن میری اپنی سیاست ان کی اپنی سیاست۔سابق وزیر داخلہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مجھے پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت کی کوئی دعوت ملی ہے اور نہ ہی میں جلسے میں شرکت کر رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں وقتی فائدہ کے لیے پارٹی بدلنے والا نہیں، 2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ نہ دیے جانے پر کوئی پارٹی جوائن نہ کی، اب چار سال گزر گئے ہیں، مجھے کوئی پارٹی جوائن کرنے کی جلدی نہیں، آپ کو جواب عام انتخابات کے وقت مل جائے گا۔
انٹر ویو کے دوران انہوں نے اپنے ووٹرز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے ووٹرز نے مجھے اپنی کشتی کا ملاح بنایا ہے، میں ان سے مشاورت کروں گا کہ اس کشتی کو میں کس جانب لے کر چلوں، مشاورت کے بعد ملاح کشتی کی سمت کا تعین کرے گا، اگر میرے حلقوں کے ووٹرز نے کہا کہ آزاد حیثیت سے انتخاب لڑو، تو میں ان کے فیصلے کے سامنے سر تسلیمِ خم کر دوں گا، اگر انہوں نے اس سے مختلف رائے دی تو اس کو پیش نظر رکھ کر فیصلہ کروں گا۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ جب تک رب العزت ذات کسی کی سیاست ختم نہ کردے، اس وقت تک کوئی کسی کو سیاست سے آؤٹ نہیں کرسکتا، چار مرتبہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ طشتری میں پیش کی گئی، میں چور دروازے سے اقتدار کی دہلیز پر قدم نہیں رکھوں گا۔ عوام کے ووٹوں کی قوت سے پارلیمان میں جا کر فیصلہ کروں کہ مجھے کیا کرنا ہے۔
وزیراعظم سے ملاقات کی خبروں پر چوہدری نثار خود میدان میں آگئے، پہلی بار حقیقت سب کے سامنے رکھ دی
