واشنگٹن(نمائندہ خصوصی) امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک تازہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ روسی صدر پیوٹن اب ”برسر اقتدار نہیں رہ سکتے، تاہم اس کے فوراً بعد وائٹ ہاؤس نے وضاحت کر دی کہ یہ ان کی طرف سے حکومت تبدیل کرنے کا مطالبہ نہ سمجھا جائے۔ صدر بائیڈن یوکرین کے تنازع پر نیٹو اتحادیوں سے مشاورت کیلئے یورپ گئے ہوئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے صدر بائیڈ ن کے وارسا میں ایک تقریر کے جاری کر دہ متن جس میں انہوں نے صدر پیوٹن کے حوالے سے یہ کہا کہ ”خدا کے واسطہ ہے یہ شخص اقتدار میں نہیں رہ سکتا۔“ وائٹ ہاؤس نے اس کے بارے میں وضاحت کی ہے کہ صدر کا نقطہ نظر یہ تھا کہ پیوٹن کو اپنے پڑوسی ممالک یا خطے پر اپنی طاقت آزمانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وہ صدر پیوٹن کے روس میں اقتدار پر موجود رہنے پر تبصرہ نہیں کر رہے تھے۔
اس دوران وزیر خارجہ انیٹونی بلکن نے بھی واضح کیا کہ روس میں حکومت کی تبدیلی ہمارا معاملہ نہیں،یہ فیصلہ روسی عوام نے کرنا ہے وا ئٹ ہاؤس کو یہ وضاحت اسلئے بھی کرنا پڑی کہ صدر بائیڈن کی تقریر سے یہی تاثر مل رہا تھا کہ وہ صدر پیوٹن کو اقتدار سے ہٹانے کی بات کر رہے تھے اور روسی حکام نے اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا صدر پیوٹن کو روسی فیڈریشن سے ہٹانے کا فیصلہ روسی عوام نے کرنا ہے۔
روسی صدر پیوٹن سے متعلق جوبائیڈن کے بیان پر وائٹ ہاؤس کو وضاحت دینا پڑگئی
