نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) موڈیز کی طرف سے پاکستانی معیشت کو منفی کے درجے سے نکال کر بی تھری مستحکم کے درجے میں لانے کے بعد سے پاکستانیوں کے لیے اچھی خبریں سامنے آنے لگی ہیں۔ اب ایک غیرملکی معاشی تجزیہ کار نے پاکستانی معیشت کے بارے میں ایسی بات کہہ دی ہے کہ سن کر وزیراعظم عمران خان کے لیے مسکراہٹ چھپانا مشکل ہو جائے گا۔ ویب سائٹ seekingalpha.com پر شائع ہونے والے آرٹیکل میں مصنف ہیریسن شیوارز نے لکھا ہے کہ ”پاکستانی معیشت جس تیزی کے ساتھ اوپر اٹھ رہی ہے، بظاہر لگتا ہے کہ پاکستان کوئی مالیاتی معجزہ دکھانے جا رہا ہے۔ رواں سال اگست میں میں نے لکھا تھا کہ پاکستان میں مالیاتی امور میں ایسی بدانتظامی ہو رہی ہے کہ روپے کے لیے انتہائی خطرناک ماحول بنا دیا گیا ہے۔میں اعتراف کرتا ہوں کہ اس وقت میں نے غلط لکھا تھا۔ “
ہیرسن شیوارز نے لکھا ہے کہ ”میرا تجزیہ غلط ثابت ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان تاریخی طور پر ٹیکس کی شرح بڑھانے میں ناکام رہا ہے لیکن موجودہ حکومت اس معاملے میں بہت کامیاب رہی اور اس نے ٹیکس کی شرح میں گمان سے بھی زیادہ اضافہ کر دیا۔ دیگر کئی ایسے اقدامات کیے گئے جن کی وجہ سے پاکستانی سٹاک مارکیٹ اوپر اٹھنا شروع ہو گئی۔ اب ملک میں افراط زر کی شرح میں بھی کمی آنی شروع ہو چکی ہے اور اگر اس میں گراوٹ جاری رہی تو پاکستانی روپے کے لیے جو چیز خطرہ بن چکی تھی وہی اس کے لیے انعام ثابت ہو گی۔ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز میں پاکستانی مارکیٹ سب سے سستی ہے جس کی پی ای ریشو 7.25اور پی بی ریشو 1.01ایکس ہے۔ اس کا فنڈ میں حصہ 58کروڑ 80لاکھ ڈالر ہے۔ 20کروڑ آبادی کے ملک میں سب سے بڑی پبلک کمپنیاں ہیں۔ یہ ایسے عوامل ہیں جو پاکستانی سٹاک مارکیٹ کو تیز ترین ترقی کے کئی مواقع فراہم کرتے ہیں۔“
کیا پاکستانی معیشت میں معجزہ ہورہا ہے؟ تازہ خبر پڑھ کر وزیراعظم عمران خان کے لئے مسکراہٹ چھپانا مشکل ہوجائے گا
