• Sat. Jul 5th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

برطانوی الیکشن کنزرویٹو پارٹی نے ایک بار پھر میدان مارلیا

Dec 13, 2019

لندن(نمائندہ خصوصی)برطانیہ میں عام انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔650 میں سے پانچ سوسے زائد نشستوں کے نتائج جاری کردیئے گئے ہیں۔ کنزرویٹو پارٹی نے کامیابی کیلئے مطلوبہ ہدف پورا کرلیا۔اور وہ 362 کے ساتھ پہلے۔ لیبر 203ے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔سکاٹش نیشنل پارٹی 48سیٹوں کے ساتھ تیسرے جبکہ لبرل ڈیموکریٹس11نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے،ڈی یو پی نے بھی آٹھ نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ دیگر جماعتیں کل 15نشستوں پر کامیابی سمیٹ سکی ہیں۔کنزرویٹو پارٹی کی رہنما سابق وزیراعظم تھریسامے بھی اپنی نشست جیت چکی ہیں جبکہ لبرل ڈیموکریٹس کی سربراہ جو سوئن سن کامیاب نہ ہوسکیں۔
اب تک 15پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے انتخابات میں کامیابی کے نتائج بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔
پولنگ ڈے پر جوش و خروش دیکھنے میں آیا، عام انتخابات میں انگلینڈ، ویلز، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئر لینڈ سے 650 نشستوں کیلئے 3 ہزار 322 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی، کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے حلقے سے باہر ووٹ کاسٹ کیا، لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے شمالی لندن میں اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا۔
اسکاٹ لینڈ کی سب سے بڑی جماعت اسکاٹش پارٹی کی سربراہ نکولا اسٹرجن نے گلاسگو میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ لبرل ڈٰیموکریٹس کی سربراہ جو سوئنسن اپنے شوہر کے ساتھ پولنگ سٹیشن پہنچیں اور ووٹ کاسٹ کیا۔ خراب موسم کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ووٹرز کو مشکلات کا سامنا رہا، سخت سردی اور بارش کے باوجود ووٹرز کی لمبی قطاریں بنی رہیں۔
لیور پول میں 48 افراد کو غلط بیلٹ پیپر دے دیئے گئے جس کے باعث ووٹرز کو دوبارہ ووٹ ڈالنے پڑے۔ انتخابی عمل کے دوران لنارک شائر کے علاقے میں دھماکہ خیز ڈیوائس برآمد ہوئی، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا۔