انقرہ (نمائندہ خصوصی) ترک پارلیمنٹ لیبیا میں ترک فوج کی تعیناتی کی منظوری حاصل کرنے کے لئے بل پر کام کر رہی ہے۔ ترک صدارتی ترجمان ابراہیم کالن کا کہنا ہے کہ لیبیا کے موجودہ حالات کے حوالے سے اس اجازت کی ضرورت پڑ سکتی ہے اور پارلیمنٹ اس پر کام کر رہی ہے۔
ترک اخبار روزنامہ ’’صباح‘‘ کے مطابق صدارتی ترجمان ابراہیم کالن کا کہنا تھا کہ ترکی لیبیا میں اقوام متحدہ کے تعاون سے قائم حکومت سے سیاسی اور عسکری تعاون جاری رکھے گا۔ ترکی کا کہنا ہے کہ اگر مشرقی لیبیا میں موجود خلیفہ ہفتار کے خلاف برسر پیکار تریپولی میں قائم اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت ترکی سے درخواست کرے تو ترک فوج لیبیا بھیجی جا سکتی ہے۔ ہفتار نے حال ہی میں دارالحکومت تریپولی پر قبضے کیلئے اپریل سے جاری فوجی مہم کے آخری مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ اتوار کے روز ترک صدر رجب طبیب اردگان نے لیبیا میں فائض السراج کی سربراہی میں قائم حکومت کی فوجی امداد میں اضافے کا اعلان کیا تھاجبکہ ترکی نے دوست اور اتحادی ممالک کو بیس ملین لیرے کی امداد دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔
ترک پارلیمان نے لیبیا فوج بھیجنے کیلئے بل کی تیار ی شروع کر دی
