اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر پاکستان کا بیان بھی آگیاہے۔
پاکستان نے اپنے شہریوں کو عراق کے سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کردی۔ سفری ایڈوائزری جاری کردی گئی۔عراق میں رہائش پذیر پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطے میں رہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ میں کہا گیاہے کہ خطے کی سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ عراق کے سفر سے ہر ممکن گریز کریں۔
انہوں نے کہا وہ لوگ جو پہلے سے ہی عراق میں مقیم ہیں ان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ بغداد میں موجود پاکستانی سفارتخانے سے رابطے میں رہیں۔
واضح رہے کہ امریکا ایران کشیدگی کے باعث خطے پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکیوں کے زیر استعمال فوجی اڈوں پر میزائل حملے کردیے ہیں جس کی تصدیق پنٹا گان کی جانب سے بھی کر دی گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کیا گیا جس میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے گئے جب کہ حملے میں عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں عین الاسد،اربیل اور تاجی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں کا نشانہ بنائے جانے والے مقامات پر امریکی اور دیگر اتحادی ملکوں کے فوجی تعینات ہیں تاہم تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بھی عراق میں امریکی فوج کے اڈے پرحملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا جس میں ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے اور عین الاسد اور اربیل میں دو عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی ریڈار دوران پرواز میزائلوں کابروقت پتاچلانے میں کامیاب رہے تھے جس کے باعث امریکی فوجی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔
ایران کاعراق میں امریکی فوجی اڈے پر حملہ،پاکستان کا بیان بھی آگیا
