ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روسی صدر ولادی میر پیوٹن ہمیشہ کے لیے اقتدار اپنے ہاتھ میں رکھنے کے لیے آئینی تبدیلیاں کرنے جا رہے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق صدر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر کے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کرکے بڑی اصلاحات کرنے جا رہے ہیں، جس کے لیے ان کی پوری حکومت نے مستعفی ہو کر ان کا راستہ صاف کر دیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صدر پیوٹن اختیارات پارلیمنٹ کو تفویض کرکے خود ملک کے وزیراعظم بن جائیں گے اور ایسی آئینی تبدیلیاں کریں گے کہ ہمیشہ اقتدار میں رہیں گے۔
رپورٹ کے مطابق موجودہ قوانین کے تحت صدر پیوٹن کو 2024ءمیں اقتدار سے رخصت ہونا ہے۔ مستعفی ہونے والے روسی وزیراعظم دمترے میدویدیف کا کہنا ہے کہ ”صدر پیوٹن جو فیصلے لینا چاہتے ہیں ان کے لیے میرا مستعفی ہونا ضروری تھا۔“ صدر پیوٹن نے دمترے میدویدیف کے لیے ایک نیا پراسرار عہدہ تخلیق کیا ہے جس کا نام ’ڈپٹی ہیڈ آف دی پریزیڈنشل سکیورٹی کونسل‘ رکھا گیا ہے۔ روسی صدر جو آئینی تبدیلیاں کرنے جا رہے ہیں ان کے بعد روسی صدر کا عہدہ علامتی رہ جائے گااور وہ خود نئے اور بااختیار وزیراعظم بن جائیں گے۔“روس کے اپوزیشن لیڈر الیگزی نیوالنے نے ان اصلاحات اور آئینی تبدیلیوں کو دھوکے اورفریب پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان تبدیلیوں کے بعد پیوٹن روس کے واحد تاحیات لیڈر بن جائیں گے۔
صدر پیوٹن بادشاہت کے راستے پر گامزن؟ ہمیشہ کیلئے اقتدار میں رہنے کیلئے وہ کام کردیا جس کی مثال جدید دنیا میں نہیں ملتی
