لاہور(نمائندہ خصوصی)خواجہ برادران کیخلاف پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی ریفرنس میں اصل ریکارڈ کی بجائے فوٹوکاپیاں فراہم کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ تفتیشی افسر کو واپس کردی،عدالت نے کہا کہ تفتیشی نے جہالت کا مظاہرہ کیا سب فوٹو کاپیاں لگا رکھی ہے،عدالت نے کہا کہ درخواست 12 دن میں آنی چاہیے تھی آپ 12 سال بعد آرہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہورمیں پیراگون ہاوَسنگ سوسائٹی ریفرنس کی سماعت ہوئی،نیب نے خواجہ برادران کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کردیا،پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ قیصر امین بٹ کی حالت خراب ہے ،تفتیشی افسر گواہ سے ملاقات کرکے آئے ہیں ،عدالتی حکم پر وعدہ معاف گواہ سے ملاقات کی گئی ۔
عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو روسٹرم پر بلا لیا،عدالت نے خواجہ سعد رفیق کے وکیل سے استفسارکیا کہ آپ کے سینئر وکیل کہاں ہیں؟، وکیل نے جواب دیا کہ امجد پرویز حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر ہائیکورٹ میں ہیں،ایسوسی ایٹ امجد پرویز نے کہا کہ مجھے امجد پرویز صاحب نے ہدایت کی آپ عدلت کی معاونت کریں،وکیل نے کہا کہ عدالت کے روبرو اصل دستاویزات کی درخواست دے رکھی ہے ۔
نیب نے زمینوں کی ملکیت کے اصل ریکارڈ پیش کرنے کیلئے درخواست دائر کردی،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پیراگون ہاﺅسنگ کی زمینوں کی ملکیت کاریکارڈ فراہم کیا جائے،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پیراگون کی پراپرٹی پر سٹے لگا ہوا ہے اسے ختم کیا جائے ۔
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ تفتیشی افسر کو واپس کر دی،عدالت نے کہا کہ تفتیشی نے جہالت کا مظاہرہ کیا سب فوٹو کاپیاں لگا رکھی ہے، عدالت نے کہا کہ درخواست 12 دن میں آنی چاہیے تھی آپ 12 سال بعد آرہے ہیں۔عدالت نے درخواست پر سماعت11 فروری تک ملتوی کردی۔