اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی کابینہ نے آٹے کے بعد پیداہونیوالے چینی کے بحران اور اس کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی میں انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی ) کے ممبرکی تعیناتی کی منظوری دیدی، یہ منظوری منگل کو دی گئی ۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ کی ویڈیو کانفرنس میں فیصلہ کیاگیا کہ آئی ایس آئی کا ایک نمائندہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کا ایک نمائندہ بھی چینی بحران کی تحقیقات کرنیوالی کمیٹی کا حصہ ہوگا۔ کابینہ کی میٹنگ کے مطابق وفاقی وزیرہوابازی، وزیرمذہبی امور اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایاکہ ” میٹنگ میں کابینہ نے منظوری دی ہے کہ چینی بحران کی تحقیقات کرنیوالی کمیٹی میں آئی ایس آئی کا ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا“۔
یادرہے کہ اس سے قبل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ڈی جی کمیٹی کی سربراہی کررہے ہیںاور دیگر ممبران میں پنجاب کے محکمہ اینٹی کرپشن کے سربراہ ،آئی بی کے گریڈ بیس اور اکیس کے آفیسرز شامل ہیں، یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ ایف آئی اے کے ڈی جی کمیٹی کے کنوینئر ہوں گے اور تحقیقات کے دوران کسی کی بھی معاونت لے سکتے ہیں۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نومبر کے آغاز پر ہی آٹے کا بحران شروع ہواتھا اور جنوری کے وسط تک شدت اختیار کرگیا، اس کے بعد ملک بھر میں چینی کی قیمت بھی بڑھ گئی تھی ۔