بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چین نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے معلومات کو نہیں چھپایا گیا۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونئنگ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران اس بات کا اعادہ کیا کہ چین نے وبا سے متعلق ہمیشہ ’واضح اور شفا ف رویہ اختیار کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ صحت کے معاملے پر سیاست کرنا چھوڑ دے اور اس کے بجائے اپنے لوگوں کی حفاظت پر توجہ دے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ امریکی حکام لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، درحقیقت ہم ان کے ساتھ اس بحث کا حصہ نہیں بننا چاہتے، مگر ہمیں لگتا ہے کہ اس حوالے وضاحت ضروری اور سچ سامنے آنا چاہیے۔انہوں نے امریکی ردعمل کی رفتار پر سوال کیا جب امریکا نے 2 فروری کو چین سے لوگوں کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی’ کیا کوئی مجھے بتاسکتا ہے کہ امریکا نے ان دو مہینوں میں کیا کچھ کیا؟۔
شاہ محمود قریشی کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ ،کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال
واضح رہے کہ امریکی خفیہ ادارے کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ چین نے کورونا سے متعلق بہت سے حقائق سامنے نہ لاکر دنیا کو گمراہ کیاجس کے نتیجے میں وائرس کا پھیلاو بڑھ گیا اور یہ ایک عالمی وبا کی صورت اختیار کر گیا ۔ وائٹ ہاوس کو بھیجی گئی ایک خفیہ رپورٹ میں بتایاگیا کہ گذشتہ ہفتے وائٹ ہاوس کو خبردار کر دیا تھا کہ کورونا کے حوالے سے بیجنگ حکومت کے اعداد و شمار فرضی ہیں،متاثرہ افراد کی تعداد کے اظہار میں کمی کے بقیہ دنیا پر مرتب ہونے والے نتائج جان لیوا ہو سکتے ہیں۔