نیو یارک (نمائندہ خصوصی) عالمی سطح پر کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن کے باعث تیل کی کھپت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے جس کی وجہ سے قیمتیں منفی سے بھی نیچے چلی گئی ہیں اور اب کمپنیاں لوگوں کو تیل خریدنے کے پیسے دینے لگی ہیں۔
پیر کے روز کینیڈا میں تیل کی قیمت منفی میں چلی گئی جس کے بعد آئل کمپنیوں نے حکومت سے مدد مانگ لی۔ ہفنگٹن پوسٹ کے مطابق تیل کی کھپت نہ ہونے کے باعث کینیڈا میں قیمتیں منفی میں گئی ہیں اور تیل پیدا کرنے والے بہت سے ٹریڈرز لوگوں کو تیل لے جانے کے عوض پیسے دینے کیلئے تیار ہیں۔
ذخیرہ اندوزوں کےخلاف آرڈیننس عوام کو مہنگائی سے بچانے کے وزیراعظم کے عزم کاواضح اظہارہے،ایسے عناصر کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،فردوس عاشق اعوان
پیر کے روز ویسٹرن کینیڈین آئل کے ایک بیرل کی قیمت منفی صفر اعشاریہ 15 ڈالر تک گر گئی ۔ حالیہ لاک ڈاؤن کے دوران تیل کی پروڈکشن کا عمل جاری رہا لیکن اس کا خریدار کوئی بھی نہیں ہے جس کے باعث کروڈ آئل پیدا کرنے والوں کے پاس سٹوریج کی گنجائش ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے تیل خریدنے والوں کو کمپنیاں پیسے لینے کی بجائے پیسے دینے کی آفرز کرا رہی ہیں۔
دوسری جانب امریکہ میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہوچکی ہے اور وہاں بھی تیل کی قیمت کسی بھی وقت منفی میں جاسکتی ہے۔ عالمی مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ڈبلیو ٹی آئی کروڈ آئل کی اس وقت قیمت ڈیڑھ ڈالر فی بیرل تک گر چکی ہے، تیل کی قیمت میں صرف پیر کے روز تقریباً 92 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔