لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو میں پشاور زلمی کی جانب سے عمدہ کارکردگی دکھانے والے حیدر علی سے حالیہ پرفارمنس پر اکتفا نہ کرتے ہوئے اپنی تکنیک بہتر کرنے کا مشورہ دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محمد یوسف نے کہا کہ ”حیدر علی بہت زیادہ شاٹس کھیلتا ہے اور انہیں اپنی تکنیک بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر وہ مجموعی طورپر اپنے کھیل میں بہتری لانا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی تکنیک پر کام کرنا ہی ہو گا۔ سلوگ کرنا بہت آسان ہے اور ہر کوئی سلوگنگ کرتا ہے، جب آپ ہر بال پر گیند کو گراﺅنڈ سے باہر پھینکنے کی کوشش کرتے ہیں تو کبھی کامیاب ہوتے ہیں اور کبھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔“
ان کا کہنا تھا کہ ”حید علی کو بابراعظم اور ویرات کوہلی جیسے کھلاڑیوں کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔ یہ دیکھیں کہ بابراعظم صرف تین سال انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے بعد آج کس مقام پر ہے، وہ ایک سلوگر نہیں بلکہ ایک مکمل کھلاڑی ہے جو اچھی کرکٹ کھیلتا ہے۔ اس کا سٹرائیک ریٹ 130 سے اوپر ہے اور اوسط 50 ہے اور اس وجہ سے ہی وہ ناصرف ٹی 20 کے نمبر ون کھلاڑی ہیں بلکہ دیگر دو فارمیٹس میں بھی ٹاپ فائیو کھلاڑیوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔“
اس موقع پر انہوں نے تینوں فارمیٹس میں مشکلات کے شکار قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز فخر زمان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ”فخر زمان نے جب چیمپینز ٹرافی 2017ءمیں بھارت کیخلاف فائنل میچ میں سنچری بنائی، اس وقت انہیں تنقید کا نشانہ بنانا خودکشی کرنے جیسا تھا۔ لیکن پھر بھی، پاکستان کی جیت کے بعد ٹی وی چینل پر براہ راست گفتگو کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ انہیں اپنی تکنیک بہتر کرنے کی ضرورت ہے ورنہ مستقل میں وہ مشکل میں پڑ جائیں گے۔“
محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ”لہٰذا میں حیدر علی کو احتیاط کرنے کا مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ تم تیز کھیل سکتے ہوں، لیکن آپ کو روزانہ کی بنیاد پر اپنی بیٹنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ بابراعظم جیسے مناسب کھلاڑیوں سے سیکھنے کی کوشش کرو، برائے مہربانی کوئی ’فالودہ پلیئر‘ یا سلوگر نہ بن جانا۔“