سکھر( رپورٹ۔ امداد علی گل کلوڑ )سندھ گورنمینٹ کے لاک ڈاٶن کے اعلان کو سکھر پولیس نے ہوا میں اڑادیا بھاری رقم وصول کرنے کے بعد تاجروں کو بازاریں کھولنے کی اجازت دے دی سیاسی سماجی رہنماٶں میں مایوسی پھل گٸی اور وزیراعلی سندھ اور آٸی جی سندھ سے کارواٸی کرنے کامطالبہ اس حوالے سندھ گورنمینٹ کی جانب سے کوروناواٸرس وبا تیزی سے پہلنے کے باعث سندھ صوبہ بھر میں لاک ڈاٶن کا اعلان کیاگیاتھا جس کے باعث پوری سندھ میں لاک ڈاٶن پر عملدرآمدکیاگیا تھا مگر سکھر شہر کے اہم کاروباری مراکز شاہی بازار؛صرافه بازار ؛ کپڑا مارکیٹ شہید گنج غریب آباد سمیت تمام بازاریں پولیس نے کھلوادیٸے ہیں اور بازاروں میں دور درز علاقوں سے عید کے شاپنگ کےلٸے لوگ آرہیں ہیں اور سکھر کے بازاروں میں کھچا کھچ رش اور لوگوں کی بھیڑ جس کے باعث شہریوں میں کوروناواٸرس پھلنے کاخدشہ ظاہر کیاگیا ہے اس حولے سے سماجی رہنماٶ ساجد علی فداحسین نے میڈیا سے بات چیت کرتے کہا کہ لاک ڈاٶن سندھ صوبے بھرمیں ہیں مگر سکھر شہر میں پولیس نے بھاری رقم وصول کرکہ تاجروں کو دکانیں اورمارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی ہے یہ پولیس کی دوگنی پالیسی ہیں شہر میں غریب لوگ ریڑہی چلانے والوں کو پولیس ظالمانہ تشدد کانشانہ بنارہی ہے اور شہر کے اہم مراکز کھولنے کی اجازت دی ہے اور تاجروں سے خفیہ میٹنگ کرکہ بھاری رقم بٹوری ہے جس کے باعث بی سیکشن تھانے کے ایس ایچ او نے کھلم کھلا بازاروں کی اجازت دے دی ہے اور سماجی رہنماٶں نے کہاکہ اگر سکھر شہر میں کوروناواٸرس کا کیس ظاہر ہوا یا کوٸی فوت ہوا تو اس کی ایف آٸی آر پولیس کے افسران کے اوپر درج کیاجاٸے گا انہوں نے وزیراعلی سندھ اور آٸی جی سندھ سے پرزور مطالبہ کیاکہ فورن لاک ڈاٶن کے خلاف ورزی کرنے والے تاجروں اور بازاریں کھولنے کی اجازت دینے والے پولٕیس افسران خلاف نوٹس لے کر سخت سزا دی جاۓ !