سکھر (رپورٹ۔امداد علی گل کلوڑ ) صوبے بھر میں لاک ڈاؤن تو برقرار ہے مگر تاحال مستحقین کو گھر پر راشن پہنچانے کے حکومتی دعووں پر عمل درآمد نہ ہو سکا ہے۔ سکھر میں بھی راشن نہ ملنے پر شہر امن و امان کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور غریب افراد احتجاج کر رہے ہیں، پی ٹی آئی نادرن سندھ جنرل سیکریٹری مبین احمد جتوئی
صوبے بھر کی طرح سکھر میں بھی لاک ڈائون تو برقرار ہے لیکن میئر سکھر کی جانب سے شہر کے غریب مستحق مزدور طبقے کے خاندانوں کو راشن نہ مل سکا ہے، میئر کی جانب سے غریبوں کا راشن شہر کے تمام یو سی چیئرمین کو دیا گیا لیکن راشن غریبوں کے بجائے اپنے من پسند لوگوں کو پہچایا گیا ہے ، سکھر میئر کی جانب سے ڈاکیومنٹس کے مطابق اب تک 12 کروڑ روپے کا راشن سکھر کی غریب عوام میں تقسیم کیا گیا ہے،کیا یہ راشن بھی اسی طرح تقسیم کیا گیا ہے ،جس طرح سکھر شہر پر اربوں روپے کے ترقیاتی کام کروائے گئے ہیں، مزید مبین احمد جتوئی کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے اربوں روپے کی بجٹ کے بعد بھی سکھر شہر کے موجودا حالات موون جو دڑو کے منظر پیش کر رہے ہیں،حکومت اور ضلعی انتظامیہ عوام کے لیے جس طرح کے اقدامات کر رہے تو بتائے کہ لاک ڈائون کی وجھہ سے جب کاروبار زندگی بند ہے تو لوگ کھائینگے کیا، ان حالات میں شہری کورونا سے نہیں بھوک و افلاس سے تنگ ہیں، ماہ رمضان ہے اور عید بھی نزدیک ہے تو حکومت سندھ فوری تاجر برداری سے تعاون کرے اور انکے لیے بہتر اور آسان ایس او پی بنائے جائیں اور کاروبار کی فوری اجازت دی جائے،اس وقت شہر میں تمام دکانیں ایک ماہ سے بھی زائد عرصے سے بند ہیں، جس سے کاروباری طبقے کی کمر ٹوٹ چکی ہے سندھ حکومت کو فوری طور تاجر برادری کے بہتر فیصلہ کرنا ہوگا۔
صوبے بھر میں لاک ڈاؤن تو برقرار ہے مگر تاحال مستحقین کو گھر پر راشن پہنچانے کے حکومتی دعووں پر عمل درآمد نہ ہو سکا ہے۔
