سکھر (رپورٹ۔امداد علی گل کلوڑ): پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے زیر اہتمام یوم تکبیر کی 22ویں سالگرہ انتہائی سادگی اور پروقار انداز میں منائی گئی ۔ سندھ کے دیگر اضلاع اور ڈویژنز کی طرح سکھر میں بھی ایک تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر سید شاہ محمد شاہ اور جنرل سیکرٹری اور سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ28 مئی 1998 وہ تاریخی دن ہے جب پاکستان نے بھارت کے 5 ایٹمی دھماکوں کا جواب 6 ایٹمی دھماکے کرکے دیاتھا۔اس طرح پاکستان دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بن گیا۔ ملکی دفاع ناقابل تسخیر بنانے کا سہرا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سر ہے۔ محمد نوازشریف کے فیصلے نے بھارتی غرور اور تکبر بلوچستان کے تاریخی مقام چاغی پر جلا کر خاک کردیا تھا۔پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے جوہری عمل کا آغاز ذوالفقارعلی بھٹو نے شروع کیاتھا جبکہ اس صلاحیت کے عملی اظہار کا دلیرانہ فیصلہ قائد محمد نوازشریف نے عالمی دبائو کو رد کرتے ہوئے کیا۔ اس پروگرام کو خون جگر دینے والے تمام اکابرین قوم، ماہرین، سائنسدان، قابل قدر شخصیات اور افواج پاکستان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ یہ وہ محبان وطن ہیں جنہوں نے مادروطن کے سر کی چادر کو کسی بھی لالچ، دبائو یا ذاتی مفاد پر ہمیشہ مقدم رکھا۔ یہ سب ہمارا فخر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے بعد محمد نواز شریف کی قیادت میں اس وقت کی مسلم لیگی حکومت نے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی پر قابو پانے اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے اپنے وژن کے مطابق کام کررہی تھی کہ طالع آزماؤں نے ایک جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر ملک کو ترقی کے سفر سے دور کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ علاقائی سکیورٹی اور کشمیر کی صورت حال میں یوم تکبیر کی اہمیت اور افادیت دوچند ہوگئی ہے لیکن بدقسمتی سے اس وقت ملک میں غیر سنجیدہ لوگوں کی حکمرانی ہے جو ان تمام معاملات کی سنگینی سے ناآشنا ہیں ۔ایک ایسے وقت میں جب ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو قومی سلامتی اور دیگر ایشوز پر ایک پیج پر ہونا چاہیے تحریک انصاف کی حکومت مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے اور ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے میں مصروف ہے ۔اس طرح کا حکومتی رویہ کسی بڑے سانحہ کو جنم دے سکتا ہے ۔سید شاہ محمد شاہ اور ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آج نوجوان نسل کو اس دن کی اہمیت سے خاص طور پر آگاہی کی ضرورت ہے کہ یوم تکبیر دراصل ہماری آنے والی نسلوں کی آزادی، خودمختاری اور مستقبل محفوظ بنانے کا ایک بڑا اہم دن ہے۔ نوجوانوں کو خود کو ان چیلنجرز کے مقابلے کے لئے تیار کرنا ہوگا جن کا ملک و قوم کو اس وقت سامنا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے انہیں غیر معمولی سنجیدگی، حصول علم اور سوچ کی پختگی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کی عزت وقار، دفاع وسلامتی اور مفاد کے لئے پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہو گی۔ ہماری اگلی منزل ناقابل تسخیر معیشت ہے جس کے بغیر کوئی قوم اپنا مکمل دفاع نہیں کر سکتی۔۔۔