لاہور (نمائندہ خصوصی) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے بابر اعظم کو پاکستانی کرکٹ کی سیاست سے محتاط رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ قیادت کا بوجھ اور بیرونی دباﺅ نوجوان بیٹسمین کے کھیل پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق بیٹنگ کوچ و زمبابوین کرکٹر گرانٹ فلاور نے خدشہ ظاہر کیاکہ پاکستانی کرکٹ میں موجود سیاست اور قیادت کا دباﺅ بابر اعظم کے کھیل پر اثرانداز ہوسکتا ہے، وہ ایک بہترین کرکٹنگ دماغ کے حامل ہیں مگر پاکستانی کرکٹ میں بہت زیادہ سیاست اور شائقین کا بھی بے تحاشا دباﺅ ہوتا ہے، اگر آپ ہارنا شروع ہوئے تو پھر بیٹنگ پر بھی دباﺅ بڑھے گا اور یہ سب کچھ بہت ہی تیزی سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ماضی میں دیکھ چکے کہ کس طرح قیادت کے بوجھ نے کئی عظیم کھلاڑیوں کو متاثر کیا مگر کچھ ایسے بھی ہیں جن کے کھیل میں قیادت کی ذمہ داری سے نکھار پیدا ہوا، اگر بابر اعظم بھی بہتر ہوئے تو پھر دنیا ان کے قدموں میں ہوگی، اس کا فیصلہ صرف وقت ہی کرے گا۔
فلاور نے کہاکہ لاہور کی اکیڈمی میں پہلی بار بابراعظم کے ساتھ کام کرتے ہوئے میں نے ان کی جانب چند بالز پھینکیں تو انہوں نے دیگر پلیئرز کی بانسبت زیادہ تیزی سے لینتھ کا اندازہ لگا لیا، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک عظیم بیٹسمین کی نشانی ہے، اگر آپ سٹیواسمتھ اور ویرات کوہلی جیسے دنیا کے چند بہترین بیٹسمینوں پر نظر ڈالیں تو دیکھیں گے کہ وہ لینتھ کو فوراً سمجھ لیتے اور تھوڑا تاخیر سے کھیلتے ہیں، ان کی آنکھوں اور ہاتھوں میں بہترین ہم آہنگی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کا معاملہ بھی ایساہی ہے اور وہ کئی ریکارڈز توڑ سکتے ہیں، ٹی 20 کرکٹ میں بھی وہ نارمل کرکٹ شاٹس کھیلتے جو ایک بہترین کھلاڑی کی علامت ہے، اگر وہ عاجزی اختیار کئے رکھیں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ دنیا کے عظیم ترین بیٹسمین بنیں،مجھے یقین ہے کہ وہ ایسا کریں گے کیونکہ وہ ایک اچھے انسان ہیں۔