• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

برطانیہ میں ہلاکتیں 50ہزار کے قریب،کونسی نسل کے لوگ زیادہ متاثر ہوئے؟افسوسناک خبر

Jun 3, 2020

لندن(نمائدہ خصوصی)برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 50ہزار کے قریب ہوگئی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد دولاکھ اٹہتر ہزار سے تجاوز کرچی ہے۔

خبررساں ادارے رائٹرز کی جانب سےمنگل کو جاری کیے گئےاعدادوشمار کے مطابق اس موذی وبا کی وجہ سے 49,646افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ا ن ہلاکتوں میں انگلینڈ، ویلزم سکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں ہونے والی تمام ہلاکتیں شامل ہیں۔

دوسری جانب برطانوی وزیر صحت میٹ ہین کاک نے پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران بتایا ہے کہ کورونا سے متاثرہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق اقلیتوں سے ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی شہری اور گنجان آباد علاقے وائرس سے شدید متاثر ہوئے۔اس ضمن میں بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

بی بی سی کے مطابق انگلینڈ کی صحت عامہ کی ایجنسی نے منگل کو ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ کورونا وائرس سے زیادہ ہلاک ہو رہے ہیں تاہم اس میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ایسا کیوں ہے؟

رپورٹ میں کورونا وائرس سے خطرے کا سب سے بڑا عنصر اب بھی عمر کو قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ عورتوں کے مقابلے میں مرد زیادہ خطرے میں ہیں۔اگر عمر اور جنس کے علاوہ دیکھا جائے تو بنگلہ دیشی نسل سے تعلق رکھنے والوں کو سفید فام انگلش نسل کے افراد کے مقابلے میں موت کا خطرہ دگنا ہے۔صحت عامہ کی ایجنسی پبلک ہیلتھ انگلینڈ وزارتِ صحت کے تحت کام کرتی ہے۔

نسل اور خطرے کے جائزے میں کسی بھی شخص کے پیشے یا موٹاپے جیسی وجوہات کو نہیں دیکھا گیا حالانکہ یہ دونوں عناصر بھی کورونا وائرس سے سخت بیمار ہونے کے خطرے کی وجوہات کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ اسے سمجھنے کے لیے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے اور لوگوں کو خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔

کراچی میں بھائی نے اپنے سگے بھائی کو گولی مار کر قتل کر دیا، وجہ ایسی افسوسناک کہ جان کر آپ کو بھی دکھ ہو گا

‘لوگوں کی ناانصافیوں کے بارے میں ناراضی سمجھ میں آنے والی بات ہے اور وزیرِ صحت کی حیثیت سے میں اپنی ذمہ داری محسوس کرتا ہوں کیونکہ اس وبا نے ہماری قوم کی مجموعی صحت میں بڑی عدم مساوات کو واضح کر دیا ہے۔’

وہ کہتے ہیں ‘یہ بالکل واضح ہے کہ کچھ لوگ کووڈ 19 سے کافی زیادہ خطرے میں ہیں اور یہ وہ معاملہ ہے جسے میں مکمل طور پر سمجھنا اور حل کرنا چاہتا ہوں۔’