کراچی(غلام مصطفے عزیز ) قائداعظم ٹرافی کے ابتدائی راؤنڈ میں یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس کراچی میں کھیلے جانے والے میچ میں نوٹاس قانون کا استعمال کیا گیا، سندھ کی ٹیم کا اسکور 2 کھلاڑیوں کے نقصان پر 237 رنز رہا۔ چار روزہ میچ کے پہلے دن ہفتہ کو بلوچستان کرکٹ ٹیم کے کپتان حارث سہیل نے ٹاس کئے بغیر بطور مہمان ٹیم پہلے فیلڈنگ کا انتخاب کیا۔ سندھ کی اوپننگ جوڑی نے سست رفتار بیٹنگ سے اننگ کا آغاز کیا تاہم خرم منظور 105 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جبکہ عابد علی 120 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 212 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔ سعد علی 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اسد شفیق اور عابد علی سندھ کی جانب سے کل اننگ کا دوبارہ آغاز کریں گے۔ بلوچستان کی جانب سے یاسر شاہ نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پہلے روز کے اختتام پر سندھ کا اسکور 237 رنز رہا اور اس کے 2 کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔ قائداعظم ٹرافی کے آغاز کے موقع پر لیجنڈری کرکٹر عبدالقادر کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ میچ سے قبل جادوگر اسپنر کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ سوگ میں تمام کھلاڑیوں نے سیاہ رنگ کی پٹیاں پہن رکھی تھیں۔ ٰیو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس پر نئی تاریخ رقم ہوئی جہاں مہمان بلوچستان نے نو ٹاس کے قانون پر عمل کرتے ہوئے پہلے سندھ کی ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ قائد اعظم ٹرافی کا آغاز ڈپارٹمنٹ کی ٹیموں کے بغیر نئے فارمیٹ کے تحت ہوا۔ پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ پرکشش بنانے کے لئے کثیر رقم خرچ کی ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے نئے اسٹرکچر میں ڈپارٹمنٹس اور ریجنز کو ختم کرتے ہوئے 6 صوبائی ٹیمیں متعارف کروائی گئی ہیں۔ کراچی کے یو بی ایل کمپلکس میں ویک اینڈ کے باوجود بہت کم تماشائی میچ دیکھنے آئے۔ گرائونڈ میں کھلاڑیوں آفیشلز کے علاوہ چند صحافی موجود تھے حالانکہ میچ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، اسد شفیق، عابد علی، امام الحق، فواد عالم اور حارث سہیل جیسے کھلاڑی ایکشن میں تھے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ بورنگ دکھائی دے رہی تھی۔ پی سی بی نے ٹورنامنٹ کو مقبول بنانے کیلئے طویل مہم چلائی، ٹیسٹ کرکٹرز کی شرکت کو ممکن بنایا لیکن کھلاڑیوں کی کشش شائقین کو گرائونڈ میں لانے کا سبب نہ بن سکی۔ پی سی بی کا دعوی ہے کہ اب مقدار کم اور معیار زیادہ ہوگا۔ سندھ کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ملک بھر سے بہترین کرکٹرز کی ایونٹ میں شرکت سے مقابلے کی فضا بڑھے گی، کوکا بورا گیند کے استعمال سے بولرز کو فائدہ ہوگا۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال فرسٹ کلاس سیزن میں انگلش کمپنی کی گیند استعمال ہوئی تھی۔