• Sun. Jul 6th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی سے ڈیجٹیل انفلوونسرز(Digital Influencers) کے وفد کی ملاقات۔

Jan 27, 2021

(پریس ریلیز)
یوٹیوبرز،بلاگرز، انسٹا گرامرز اور سوشل میڈیا کے دوسرے چینلز کے پروفیشنلرزپر مشتمل ڈیجیٹل انفلوونسرز کے ایک وفد کو آج خیبر پختونخوا پولیس فورس میں اصلاحات اور ماڈرن پولیسنگ سے متعلق پولیس میں شروع کئے گئے پراجیکٹس کے بارے میں تفصیلی دورہ کرایاگیا۔
وفدکے شرکاءنے ٹریفک ہیڈ کوارٹرز گلبہار، ڈی آر سی گلبہار ، تھانہ شرقی میں قائم پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر، پولیس لائنز پشاور اور ایلیٹ ٹریننگ سنٹر نوشہرہ کا دورہ کیا جہاں ان کو متعلقہ پولیس حکام نے پولیسنگ کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور عوام کو خدمات تک رسائی اور ان کے جان و مال کی حفاظت کے لیے شروع کئے گئے پراجیکٹس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے دورے کے موقع پر وفد کے ارکان کو سٹی پیٹرولنگ کی آن لائن مانیٹرنگ اور ورکنگ کے بارے میں بتایا گیا۔ اسی طرح عوام کی شکایات اور بروقت مدد کے لیے 15 کے جدید نظام،ایس او ایس الرٹ سروس اور ہوٹل واچ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ ٹریفک ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے موقع پر ان کو ای ٹیکٹنگ، رونگ آئی، FMریڈیو چینل اور ڈی آر سی کا دورہ کرایا گیا۔ پولیس لائنز میں وفد کو پولیس تھانوں میں لگائے گئے کیمروں کے ذریعے نگرانی، ایف آئی آر کے خود کار نظام، کرایہ داروں کے لیے بنائے گئے سسٹم اور دیگر جدید پروگراموں کے بارے میں بتایا گیا۔ وفد کے ارکان نے ٹیکنالوجی پر مبنی پولیسنگ کے سلسلے میں شروع کئے گئے پراجیکٹس میں گہری دلچسپی لی اور پولیس کے کام کو بے حد سراہا اور اسے عوامی اُمنگوں اور درپیش عوامی مسائل کے حل کے لیے سنگ میل قرار دیا۔
بعد ازاں ڈیجیٹل انفلوونسرزکے وفد نے انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی سے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ملاقات کی۔ آئی جی پی نے وفد کے ارکان کو صوبے میں پولیس اصلاحات سے متعلق اُٹھائے گئے اقدامات سے تفصیل سے آگاہ کیا۔ وفد کے ارکان کو بتایا گیا کہ پولیس فورس کے تمام شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کردیا گیا ہے۔ جس سے عوام اور پولیس کے درمیان فاصلے کم ہو گئے ہیں۔اسی طرح پولیس کی تمام عمارات میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہو کر پولیس پر چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ ساتھ عوام کی تھانوں کی سطح پر عزت نفس کو بحال کیا جارہا ہے۔ کیمروں کی تنصیب سے پولیس کی خود احتسابی کا عمل بھی بہترہوا ہے، جس سے پولیس فورس میں جزا و سزا کا عمل مزید سخت ہوچکا ہے۔ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار عوامی شکایات پر پچھلے سال 854 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کیا گیا۔ڈیجیٹل انفلوینسر کے وفد کو مزید بتایا گیا کہ پولیس میں خواتین پولیس کو بااختیار بنانے اور انہیں اعلیٰ ذمہ داریاں بھی سونپی گئی ہیں۔ صوبے کی تاریخ میں پہلی بہار خاتون پولیس افسرکو ضلع چترال میں بطور ضلعی پولیس آفیسر تعینات کردیا گیا ۔ جس کو بین الاقوامی سطح پر بھی پزیرائی ملی۔ آئی جی پی نے کہا کہ سماجی رابطوں کے ذرائع میں انقلابی تبدیلیوں سے ہمیں ہوشیار رہنا پڑے گا۔ اور چند مٹھی بھر عناصر کی جانب سے پھیلائی جانے والی نفرت، حسد اور بغض سے بچ کر ان ذرائع کے مثبت اقدامات سے مستفید ہونا ہوگا۔ ہمیں ففتھ جنریشن وار (Fifth Generation War)کا سامنا ہے اور ہمیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے منفی اثرات سے اپنے آپ کو محفوظ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل پر اس سلسلے میں بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ عوام تک صحیح اور مثبت باتیں پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔