• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

ایس ایف اے کے زیرِ اہتمام سعودی نیشنل کرکٹ چمپیئن کا آغاز ہوگیا۔

Feb 16, 2021

ریاض – ( راجہ عابد عزیز ) سعودی اسپورٹس فار آل فیڈریشن (ایس ایف اے) اور سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن (ایس اے سی ایف) نےجب سعودی عرب کے11 بڑے شہروں میں قومی کرکٹ چیمپیئن شپ کا اعلان کیا تو سعودی عرب میں ہزاروں کرکٹ کے شايقين اور کھلاڑیوں نے بڑے جوش خروش سے اس كا خير مقدم كيا۔ قومی کرکٹ چیمپیئن شپ جو اپریل تک جاری رہے گی اس میں تقریبا 7000 رجسٹرڈ کھلاڑی اور 450 سے زائد آفیشلزحصہ لیں گے
پورے سعودی عرب میں سافٹ بال کرکٹ ٹورنامنٹ ورکرز کیمپ ایکٹیویشن اور ایک سوشل کرکٹ پروگرام بھی سال بھر جاری رہے گا۔ یہ اقدام سعودی عرب کے مقيمين کے صحت مند اور فعال طرز زندگی کی حوصلہ افزائی اور ان کی سہولت کے لئے ایس ایف اے کے جاری مشن کا ایک حصہ ہے سعودی اسپورٹس فارآل فیڈریشن اور سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن ایک ساتھ مل كر “قومی کرکٹ چیمپئن شپ” كا انعقاد كر رہےہیں- میگا مقابلے میں369 ٹیموں اور 15 کرکٹ ایسوسی ایشنوں کے 6،800 سے زیادہ کھلاڑی حصہ لیں گے ، جس کا آغاز 29 جنوری کو ہوا تھا ، اور یہ 11ہفتوں پر محیط اپریل تک چلے گا۔ 45 شہروں کے 106 گراؤنڈز پر ہر جمعہ کو میچ کھیلے جائیں گے۔456 رضاکار انتظامات کی دیکھ بھال اور میچوں بہترین انداز میں چلانے میں مدد کریں گے۔
مقابلہ کی شکل ٹی ٹونٹی ہے۔ ہر ٹیم کی زیادہ سے زیادہ 20 اوورز پر مشتمل ایک اننگز ہوگی۔ میزبان شہروں میں ریاض ، دمام ، جبیل ، جدہ ، مدینہ ، ینبع ، تبوک ، ابھا ، جیزان ، القسیم اور نجران شامل ہیں۔2021 ٹورنامنٹ کی سیریزایس ایف اے اور ایس اے سی ایف کے مشترکہ طور پر منعقدہ کرکٹ ایونٹس اور سرگرمیوں کی پہلی سیریز ہو گی۔ اس میں 2020 میں اسپورٹس فار آل کے ذریعہ کھیلے جانے والے کرکٹ ٹورنامنٹ کی پیروی کی جا رہی ہے۔ دونوں ٹورنامنٹ کامقصد ،مملیکت کے اندر موجود برادریوں خصوصا ہندوستان ، بنگلہ دیش، سری لنکا اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو جسمانی سرگرمی کےمواقع فراہم کرنا ہے جہاں کرکٹ انتہائی اعلیٰ اور مقبول ہے۔دوسرا مقابلہ – سافٹ بال کرکٹ ٹورنامنٹ۔ دو مرحلوں میں ہوگا۔ پہلا فروری اور اپریل کے درمیان اور پھر اکتوبر اور نومبر کے درمیان۔ ان میچوں میں تقریبا 5،000 5000 شائقین کرکٹ کی میزبان شہروں میں شرکت کرنے کی توقع ہے۔حصہ لینے والے میزبان شہروں میں ریاض ، دمام ، جبیل ، جدہ ، تبوک ، مکہ مکرمہ ، ینبع ، جازان ، جزیرہ فراسان ، طائف اور حائل شامل ہوں گے۔ورکرز کیمپ کی سرگرمیاں فروری سے دسمبر تک جدہ ، ینبع ، مدینہ ، تبوک ، ریاض ، دمام ، ال لیثت ، الوجہ ، القنفدہ ، اور شرما کے کیمپوں میں منعقد ہوگی جس میں سافٹ بال کرکٹ اور ایک کرکٹ سمیلیٹر شامل ہیں۔
اور آخرمیں جدہ ، ریاض ، دمام اور ینبع میں فروری اور اپریل کے درمیان ایک سوشل کرکٹ پروگرام ہوگا۔توقع کی جارہی ہے کہ مختلف اقدامات میں مجموعی طور پر 22،000 سے زیادہ افراد حصہ لیں گے ، جن کی وزارت کھیل اور سعودی عرب کی اولمپک کمیٹی کی حمایت ہے۔ وزارت صحت کی فراہم کردہ کوویڈ 19 کے رہنما اصولوں کے تحت تمام میچز اور سرگرمیاں سختی سے کھیلی جائیں گی۔قومی کرکٹ چیمپیئن شپ کےانعقاد سے سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن میں ہمارے پاٹنرز کے ساتھ بہترین منصوبہ بندی ہمارے لئے ایس ایف اے میں ایک مستحسن قدم تصور کیا جائیگا۔ مملیکت سعودی عرب کے ایتھلیٹک فیبریک میں کرکٹ کا ایک اہم کردار ہے۔ گیمز سے آنے والی کلپس کو سوشل میڈیا میں دیکھا جاسکتا ہے جن کو بھاری سرمایہ کاری کرنے والے کھلاڑیوں اور شائقین نے پوسٹ کیا ہےاب ہمیں فخر ہے کہ سرگرمیوں کا بہت بڑا احاطہ سعودی عرب کےمختلف علاقوں میں کیا ہے اور ہزاروں لوگوں کو شامل کیا ہے۔ ہم نتائج دیکھنے کے منتظر ہیں اور ہم آپ کو خوش کر رہے ہیں یہ بات اسپورٹس فار آل فیڈریشن کے صدر شہزادہ خالد بن الولیدبن طلال آل سعود نے کہی۔”
ایس ایف اے کی طرف سے مملیکت میں ٹورنامنٹس اور ہر فرد کے لئے صحت مند سرگرمیاں اور فعال طرز زندگی کو فروغ دینے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی اور سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ قطع نظران کی عمر، قابلیت یا پس منظر سے۔ویژن 2030 اور کوالٹی آف لائف پروگرام کے مطابق، ایس ایف اے كا هدف ہے کہ وہ 2015 کی آبادی میں جسمانی سرگرمی کی سطح کو 13 فیصد سے بڑھا کر 2030 تک 40 فیصد کردی جائے۔ فیڈریشن نے اس اہداف تک پہنچنے میں مدد کے لئے بہت سارے کامیاب پروگراموں اور اقدامات کا اہتمام کیا ہے ، جس میں کھیل کے ساتھ ساتھ متعدد آن لائن تربیتی سیشن اور مہمات شامل ہیں ایس ایف اے نے حالیہ برسوں میں سرگرم رہنے کے لئے کرکٹ کو تفریحی طور پر استعمال کیا ۔ خاص طور پر ایم بی ایس وژن 2030 ٹی 20 کرکٹ چیمپیئن شپ – جو ایس اے سی ایف کے ساتھ ایک مشترکہ اقدام تھا۔ وزارت محنت و سماجی ترقی ، وزارت کھیل اور کوالٹی آف لائف پروگرام جو 2019 اور 2020 میں چلا تھا۔چیمپیئن شپ میں 353 ٹیموں اور 6307 شائقین کرکٹ نے حصہ لیا ، سوشل کرکٹ نے 213 ٹیموں اور 4،004 شرکا کو راغب کیا، جبکہ ایک اسکول کرکٹ ٹورنامنٹ میں 119 ٹیموں نے اور11 اسکولوں کے 1،990 کھلاڑی شریک تھے۔اس کے ساتھ ساتھ صحت کے فوائد جو صلاحیت ، توازن ، کوآرڈینیشن ، ہنڈ-آئی کوآرڈینیشن ، طاقت اور رفتار کے مابین ہیں ۔ کرکٹ کا احترام نہ صرف سماجی فنکشن کمیونٹی کی ترقی بلکہ ٹیم کی مہارتوں ، تعاون اور کمیونیکیشن بڑھانے میں ٰاہم سمجھا جاتا ہے۔
کرکٹ سعودی عرب میں کئی دہائیوں سے کھیلی جارہی ہے ، خاص طور پر 1970 کی دہائی میں جب لیگ تشکیل پانا شروع ہوئیں تو اس کی تعداد بڑھتی رہی۔ 2003 میں مملکت ایشین کرکٹ کونسل کا ایسوسی ایٹ ممبر اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا ایک وابستہ ممبر بن گیا تھا – اسی سال ایک قومی کرکٹ ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی۔
سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن کا قیام 2020 میں سعودی عربین اولمپک کمیٹی اور وزارت کھیل کے زیراہتمام عمل میں آیا تھا ، جس میں پرنس سعود بن مشعل آل سعود اس کے پہلے صدر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین مقرر ہیں۔ ایس اے سی ایف کے تحت 15 علاقائی کرکٹ ایسوسی ایشن ہیں جن میں تقریبا 6،800 رجسٹرڈ کھلاڑی ہیں۔
سعودی ویژن 2030 کے تعارف کے بعد سے سعودی عرب نے یہاں رہنے والوں کے خوشحال مستقبل کا ادراک کرنے کی سمت بڑی پیش قدمی کی ہے۔ تارکین وطن کے لئے اس طرح کے پروگراموں کا اہتمام کرنا جن کے لئے کرکٹ تفریح کی ایک بنیادی شکل ہے – کوالٹی آف لائف پروگرام کے تحت کھیل برائے سب کا ایک اہم مقصد ہے اور سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن کو اس اقدام میں شراکت کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ ایس اے سی ایف کے چیئرمین ، ایچ آر ایچ پرنس سعود بن مشعل آل سعود نے کہا۔سعودی اسپورٹس فار آل فیڈریشن (ایس ایف اے) کے بارے میں. سعودی عرب میں صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کے لئے قائم کی جانے والی ایک فعال معاشرتی کھیل اور فلاح و بہبود کی تنظیم سعودی اسپورٹس فار آل فیڈریشن (ایس ایف اے) کا مقصد معاشرے کے تمام افراد کو جسمانی سرگرمی پر عمل کرنے کے مواقع تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے سرکاری تنظیموں ، کھیلوں کی فراہمی کے اداروں ، اسپورٹس فیڈریشنوں اور وسیع تر عوامی و نجی شعبے کے ساتھ شراکت میں ، ایس ایف اے پورے ملک میں جسمانی سرگرمی اور صحت اور تندرستی میٹرکس کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ جسمانی سرگرمی میں اضافہ چار اسٹریٹجک ترجیحات کو آگے بڑھاتے ہوئے حاصل کیا جاتا ہے: تعلیم؛ برادری اور رضاکارانہ خدمات۔ صحت اور تندرستی؛ اور مہمات اور فروغ۔ سعودی عرب میں خواتین ، مردوں ، نوجوانوں ، بوڑھوں اور معذور افراد کے لئے بنائے گئے تفریحی کھیلوں کے پروگراموں کو ڈیزائن اور تعینات کرکے کرتا ہے۔