• Sat. Jul 5th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کا سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹرز پشاور کا دورہ۔

Feb 19, 2021

عمران خان خیبر پختون خواہ:. انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے محکمہ انسداددہشت گردی (سی ٹی ڈی) ہیڈ کوارٹرز پشاور کا دورہ کیا۔ جہاں ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام نے آئی جی پی کا استقبال کیا۔ آئی جی پی نے سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹرز پشاور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں آئی جی پی کو سی ٹی ڈی کی تنظیم نو (Revamping) بالخصوص قبائلی اضلاع میں سی ٹی ڈی کی کی توسیع اور درکار سازو سامان اور افرادی قوت کی فراہمی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ آئی جی پی کو سی ٹی ڈی کی تنظیم نو کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے آئی جی پی نے دہشت گردی کی بیخ کنی اور صوبے میں امن و امان کے قیام میں سی ٹی ڈی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ملک دشمن عناصر کو ہر محاذ پر دندان شکن شکست دینے کے لیے خیبر پختونخوا پولیس ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی کہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ قریبی روابط کو مزید مستحکم کریں تاکہ دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو بروقت خاک میں ملایا جاسکے۔
بعد ازاں آئی جی پی نے ٹیلی کمیونیکیشن ہیڈکوارٹرز پشاور کا دورہ کیا۔ جہاں ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام نے آئی جی پی کا استقبال کیا۔ اس موقع پر آئی جی پی نے ٹریفک کے لیے خریدی گئی 100 ہیوی موٹر سائیکلو ں کا معائنہ کیا۔ ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکشن نے آئی جی پی کو تفصیلی بریفنگ دی۔ آئی جی پی نے ٹیلی ہیڈ کوارٹرز میں قائم پراونشل وائرلیس کنٹرول روم کا معائنہ کیا۔ آئی جی پی کو ٹیلی ہیڈ کوارٹرز میں قائم جدید MSO کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہاں سے تمام کمیونیکیشن نظام کو کنٹرول کیا جاتا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ مواصلاتی نظام بلا تعطل اور محفوظ طریقے سے چلتا رہے۔ آئی جی پی کو وائرلیس کی مرمت کے لیے قائم ورکشاپ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ مواصلاتی نظام کی اہمیت کے پیش نظر پولیس کے مواصلاتی نظام کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور مزید محفوظ بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔