اسلام آباد(آئی این پی)ملک میں 61 فیصد تاجروں نیکاروباری حالات کو سازگار قرار دیا ہے جب کہ 39 فیصد کے مطابق حالات ٹھیک نہیں ہیں۔
یہ انکشاف عوامی آرا جاننے کے حوالے سے معروف ادارے گیلپ پاکستان کے نئے سروے میں ہوا ہے، سروے میں 400 سے زائدکاروباری شعبوں کی آرا کو شامل کیا گیا ہے۔سروے میں ہر 10 میں سے چھٹے تاجر یعنی 61 فیصد نے ملک میں موجودہ کاروباری حالات کو اچھا کہا جب کہ 39 فیصد نے کاروباری حالات کو برا کہا۔ مینوفیکچرنگ میں کاروباری حالات کو اچھا کہنے والوں کی شرح 68 فیصد، خدمات میں 58 فیصد جب کہ تجارت میں 52 فیصد نے کاروباری حالات کے اچھا ہونے کے حق میں رائے دی۔صوبوں میں کاروباری حالات اچھے ہونے کا سب سے زیادہ سندھ سے 69 فیصد تاجروں نے کہا، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 66 فیصد جب کہ پنجاب سے 60 فیصد نے کاروباری حالات اچھے ہونے کا کہا۔
مستقبل میں کاروباری حالات میں بہتری کی 72 فیصد تاجروں نے امید ظاہر کی جب کہ 28 فیصد نے مایوس ہونے کا کہا۔البتہ مستقبل میں کاروبار میں بہتری کا نیٹ اسکور دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 58 فیصد سے کم ہوکر 44 فیصد ہوگیا ہے۔مستقبل سے پر امید ہونے والے شعبوں میں تجارت 84 فیصد کے ساتھ سرفہرست رہا، خدمات میں 73 فیصد جب کہ مینوفیکچرنگ سے منسلک 72 فیصد تاجروں نے مستقبل میں کاروباری حالات میں بہتری کی امید ظاہر کی۔سندھ سے83فیصد نے مستقبل میں کاروبار میں بہتری کی امید کی،پنجا ب سے70فیصد، جب کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 67 فیصد نے مستقبل میں کاروباری حالات میں بہتری کیلئے پر امید ہونے کا کہا۔
گیلپ پاکستان کے مطابق سروے میں ملکی سمت درست سمجھنے والوں کی شرح 53 فیصد جب کہ سمت غلط ہونیکا کہنے والوں کی شرح 47 فیصد نظر آئی۔صوبائی بنیادوں پر دیکھا جائے تو سندھ میں 72 فیصد تاجروں نے ملکی سمت درست ہونے کا کہا، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں یہ شرح 50 فیصد جب کہ پنجاب میں یہ شرح 48 فیصد نظر آئی۔