لندن(نمائندہ خصوصی ) برطانیہ میں مختلف میڈیا ہاوسز سے تعلق رکھنے والے پاکستانی رپورٹرز نے برطانوی خبر رساں ادارے ڈیلی میل کے رپورٹر ڈیوڈ روز کوجھوٹ بولتے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ۔برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی رپورٹرز نے ان کا انٹر ویو شائع نہیں کیا جس پرپاکستانی رپورٹرز نے بتا یا کہ ڈیوڈ روز نے انہیں خود کہا تھا کہ ملاقات میں ہونے والی گفتگو کو آف دی ریکارڈ رکھا جائے اور پاکستانی صحافیوں سے کہا تھا کہ براڈ شیٹ کے مالک کاوے موسوی کو نشانہ بنا ئیں ۔
تفصیل کے مطابق برطانیہ میں موجود پاکستانی صحافی مرتضی علی شاہ نے ٹوئٹ کیا کہ براڈ شیٹ کے سی ای او کاوے موسوی نے کہا ڈیوڈ روز چاہتا تھا پاکستان اثاثوں کی ریکوری سے متعلق براڈ شیٹ کے ساتھ ایک اور معاہدہ کرے اور انہوں نے اس سلسلے میں ہونے والی بات چیت میں بھی حصہ لیا تھا ۔مرتضی علی شاہ کے اس ٹوئٹ پر ڈیوڈ روز نے جواب دیا کہ اس انٹرویو کے بعد مر تضی علی شاہ اور ان کے ساتھی میرے گھر آئے تھے اور میں نے ان سے 20منٹ تک گفتگو کی تھی ،انہوں نے میرے ساتھ تصویریں بھی بنوائی تھیں لیکن میرے بیان کو شائع نہیں کیا گیا ۔
اس پر دنیا نیوز برطانیہ کے بیورو چیف اظہر جاوید نے ڈیوڈ روزکی ٹوئٹ پر جواب دیا کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں اور انہوں نے صحافیوں سے کہا تھا کہ اس ملاقات کوآف دی ریکارڈ رکھیں۔
اے آر وائی رپورٹر فرید قریشی نے ڈیوڈ روز کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ ڈیوڈ روز ہی ہے جس نے پاکستانی رپورٹرز سے کہا تھا کہ وہ گفتگو کو آف دی ریکارڈ رکھیں اور آن دی ریکارڈ بولنے سے انکار کیا تھا۔
چینل 24 ایچ ڈی بیورو کے چیف برطانیہ اسد ملک نے ڈیوڈ روزکے ٹوئٹ پر جواب دیا کہ آپ کی خواہش پر ملاقات کی گفتگو کو آف دی ریکارڈ رکھا گیا تھا ،اگر آپ چاہتے ہیں تو آن دی ریکارڈ گفتگو کرنے کے لیے ملاقات کی جا سکتی ہے ۔
مرتضیٰ علی شاہ نے ڈیوڈ روز کو جواب دیاتھا کہ پیارے ڈیوڈروز آپ نے ملاقات میں گفتگو کو آف دی ریکارڈ رکھنے کاکہا تھا ،اگر آپ کوئی بیان دینا چاہتے ہیں تو ہم آپ کا استقبال کریں گے ۔