اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پنجاب کے 7شہروں میں 15مارچ سے 28مارچ تک چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا۔ نجی ٹی وی 92کے مطابق لاہور، ملتان، گوجرانوالہ،گجرات، فیصل آباد، راولپنڈی اور سیالکوٹ کے تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بھی 28مارچ تک بند رہیں گے۔
این سی اوسی کے اجلاس میں کئے جانے والے فیصلوں بارے بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ہفتے میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کیسز بڑھنے سے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔ انتظامی ادارے سمارٹ لاک ڈاو¿ن کی پالیسی کو جاری رکھیں۔ریسٹورنٹس میں آوٹ ڈور پالیسی جاری رکھی جائے گی۔ سینماو¿ں کو کھولنے کا فیصلہ ملتوی کردیا گیاہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گھر سے 50فیصد عملے کے ساتھ کا م کرنے کی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں۔شام 6بجے تک کام جاری رکھنے کی پالیسی جاری رہے گی۔این سی او سی کے آج فیصلوں پر نظر ثانی 12اپریل کو کی جائے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ملک کے 5کروڑ بچے سکولوں میں جاتے ہیں۔ سندھ اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کورونا کی صورتحال پریشان کن نہیں ہے۔ لیکن پنجاب، خیبر پختونخواہ اور آزاد کشمیر کو صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب کے 7مختلف شہروں لاہور، ملتان، فیصل آباد، رالپنڈی، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں 15مارچ سے28مارچ تک بچوں کو موسم بہار کی چھٹیاں دی جائیں گی۔اس کے علاوہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہرپشاور میں بھی تعلیمی اداروں میں چھٹیاں ہوں گی۔ وفاقی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بھی 15مارچ سے 28مارچ تک بند رہیں گے۔ آزادکشمیر کے تعلیمی اداروں کے متعلق بھی یہی فیصلہ متوقع ہے مگر فیصلہ آزاد کشمیر کی حکومت کرے گی۔ پنجاب کے ان 7شہروں کے علاوہ باقی شہروں کے بچے معمول کے مطابق سکول آ کر تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔مزید ان کا کہنا تھا کہ جن اداروں میں امتحانات جاری ہیں وہ ادارے امتحانات جاری رکھیں گے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سکولز کو چاہیے کہ اپنے طور پر بھی کورونا صورتحال کی مانیٹرنگ جاری رکھیں۔