نیویارک (نمائندہ خصوصی)شپنگ کنٹینر کی دنیا میںبحران کے باعث گزشتہ سال ہونے والے ’ ٹائلٹ رول ‘ کی خوفناک قلت ممکنہ طورپر اب پھر سے ہونے جارہی ہے اور اس حوالے سے بڑی انڈسٹری کے مالکان نے خطرہ بھی ظاہر کر دیاہے ۔
ڈیلی میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق وبائی مرض کے باعث جہازوں پر کنٹینرز کی جگہ کئی مہینوں سے قلیل ہو چکی ہے اور سویز کینال کی بندش سے چیزیں اور بھی زیادہ خراب ہوتی جارہی ہیں ۔والٹر شالکا کی کمپنی ’ سوزانو ایس اے ‘جو کہ لکڑیوں کا گودا (wood pulp) بناتی ہے جس سے ٹائلٹ پیپر بنایا جاتاہے ، نے بلومبرگ کو بتایا کہ شپنگ کے مسائل کے باعث ان کی کمپنی کو جنوبی امریکہ کے ٹرمینلز سے اپنی کھیپ روانہ کرنے میں تاخیر کا سامنا ہے ۔جس کی وجہ سے ٹائلٹ پیپر بنانے والی کمپنیوں کو لکڑیوں کے گودے کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے جو کہ نتیجتاً مارکیٹ میں ٹائلٹ رول کی شارٹیج کا باعث بنے گا ۔
کورونا وائرس کی پہلی لہر کے گزر جانے کے بعد آن لائن شاپنگ میں تیزی آئی جو کہ عالمی سطح پر کنٹینرز کی کمی کا باعث بنی جبکہ چینی برآمدات میں بھی بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔’ میک ایڈم ‘ نے بتایا کہ کنٹینر کی شپنگ کی لاگت میں جنوری 2020 سے گزشتہ ہفتے تک 250 فیصد اضافہ ہو چکاہے جبکہ مستقبل میں مزید بڑھنے جارہی ہے ۔
لکڑیوں کا گودا بنانے والی کمپنی ’ سوزانو‘ دنیا کی سخت لکڑی کے گودے کا ایک تہائی حصہ تیار کرتی ہے ، اسے مارچ میں طے شدہ منصوبے کے مقابلے میں پہلے سے کم خام مال برآمد کرنا پڑ رہاہے ۔اگر اسی طرح لکڑی کے گودے کی ترسیل میں مسائل کا سامنا رہا تو ٹائلٹ رول بنانے والی کمپنیوں سٹاک تیار کرنے میں ناکام ہو جائیں گی جو کہ ٹائلٹ پیپر کی قلت کا باعث بنے گا ۔جس سے مارکیٹ میں قلت پیدا ہو جائے گی جیسے وبائی مرض کے پھیلاﺅ کے پہلے ہفتوں میں ہوا تھا ۔