۔KPK ڈیرہ اسماعیل خان سے اسدعباس
ڈیرہ اسماعیل خان
محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے تعاون اور ضلعی انتظامیہ ڈیرہ اسماعیل خان کے زیراہتمام تین روزہ جیپ ریس کا آغاز آج ہو گیا۔
کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان یحییٰ خان اخونزادہ نے ریس کا افتتاح کیا۔
ریس میں ملک کے مختلف شہروں سے نامور4×4 ڈرائیورنادر مگسی، صاحبزادہ سلطان، بابرخان، ماحم شیراز، سلمہ خان، زین محمود، ارشاد کاکاخیل سمیت دیگر نامور جیپ ریسر شریک ہیں۔ریس کے پہلے روزکوالیفائنگ راؤنڈ ریکی مرحلہ ہوا جس میں خطرناک موڑوں پر مشتمل 2 کلومیٹرصحرائی ٹریک بنایا گیا تھا جس پر ڈرائیورز نے انتہائی مہارت کے ساتھ کم سے کم وقت میں اسے عبور کیا۔
ریس میں آج دوسرے روز 120 کلومیٹر پر مشتمل ٹریک بنایا گیا ہے جس کا آغاز پنیالہ ڈیرہ اسماعیل خا ن سے ہوگا اور رحمانی خیل، عبدالخیل سے ہوتی ہوئی گلوئی کے مقام پر اختتام پذیر ہوگی جبکہ ساتھ موٹو کراس بائیک ریس کابھی انعقاد ہو گا جس میں ہیوی بائیکرز شرکت کرینگے۔ پری پیرڈ رینکنگ کیٹیگری میں صاحبزادہ سلطان نے مقررہ ٹریک 1منٹ 53 سیکنڈ کیساتھ مکمل کرتے ہوئے پہلی، زین محمود نے ایک منٹ اور 54 سیکنڈ کے ساتھ دوسری، آصف فضل چوہدری نے ایک منٹ 55 سیکنڈ کیساتھ تیسری، جعفر مگسی نے ایک منٹ 56 سیکنڈ کیساتھ چوتھی جبکہ نادرمگسی نے 1 منٹ 57سیکنڈ کیساتھ پانچویں پوزیشن حاصل کی۔ سٹاک رینکنگ میں صاحبزادہ فخر نے ایک منٹ 55 سیکنڈ کیساتھ پہلی،تیمور خواجہ نے ایک منٹ 56 سیکنڈ کیساتھ دوسری اور راشد گورایانے ایک منٹ 58 سیکنڈ کیساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان یحییٰ اخونزادہ نے کہاکہ صوبائی حکومت اور محکمہ سیاحت کی کاوش تھی کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں موٹرسپورٹس پر مشتمل کوئی ایونٹ رکھا جائے اور گزشتہ ماہ ہم نے اسکی پلائننگ گی اورکورونا وائرس کی وجہ سے ہم ڈیرہ اسماعیل خان ثقافتی میلہ ابھی نہیں کر سکے کیونکہ وہ سٹیڈیم اور انڈور ہوتے ہیں تو وہ ملتوی کردیئے اور یہ کھلے آسمان کے نیچے ہیں تو حکومت کی جانب سے جاری ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ایونٹ کررہے ہیں۔ صحرائی ریس بلوچستان، تھر اور ملک کے دیگر شہروں میں ہوا کرتی تھی آج پہلی بار خیبرپختونخوا میں یہ ریس رکھی گئی ہے جس میں دیگر شہروں سے نامور ڈرائیورز اور شرکاء شریک ہیں ہماری کوشش ہے کہ اسے کلینڈر ایونٹ بنایا جائے تاکہ ہر سال بڑی سطح پر اس ایونٹ کو منعقد کیا جائے۔یہ لوگ پاکستان کے دیگر شہروں کو جب یہاں سے جائینگے تو وہ یہاں کے سفیر بن کر جائینگے وہ نہ صرف اس شہر کے بارے میں دیگر افراد کو بتائیں گے بلکہ یہاں سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے بھی مدد ملے گی