نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں آشنا کے ساتھ مل کر اپنی نوجوان بیٹی کو قتل کرنے والی سفاک ماں اور اس کے آشنا کو سزائے موت سنا دی گئی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس 38سالہ خاتون کا نام کنکو کولی اور اس کے آشنا کا نام امنگ ٹھاکر بتایا گیا ہے۔ امنگ ٹھاکر اور کنکوکولی ایک ٹھاکر کے گھر میں ملازمت کرتے تھے، جہاں دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گئے۔ جب کنکو کی 17سالہ بیٹی سونل کوان کے تعلق کا علم ہوا تو اس نے اعتراض کیا اور دھمکی دی کہ اگر وہ باز نہ آئے تو وہ سب کو بتا دے گی۔
رپورٹ کے مطابق کنکو نے اپنی بیٹی کو چپ رہنے کو کہا مگر وہ نہ مانی جس پر کنکو نے امنگ کے ساتھ مل کر سونل کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر لی۔ منصوبے کے تحت کنکو اپنی بیٹی کو ٹھاکر کے گھر لے گئی۔ اس نے سونل سے کہا کہ ٹھاکر کے گھر میں آج بہت زیادہ کام ہے اور اسے اس کی مدد کی ضرورت ہے۔ وہاں سونل کو ایک کمرے میں بند کرکے امنگ ٹھاکر اسے سمجھانے کی کوشش کرتا رہا لیکن سونل مصر رہی کہ وہ سب کو بتا دے گی۔ اس پر امنگ نے چاقو سے سونل پر حملہ کر دیا۔ اس نے 5بار سونل کے جسم میں چاقو گھونپا جس سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔
سونل کو قتل کرنے کے بعد امنگ وہاں سے فرار ہو گیا جبکہ کنکو اس کی لاش کے پاس ہی بیٹھی رہی۔ اسی اثناءمیں غائب ہونیوالے ملزم امنگ کی والدہ وہاں آ گئی اور سونل کی لاش دیکھ کر اس نے گاﺅں والوں کو مطلع کر دیا۔قتل کی یہ واردات 2018ءمیں ہوئی تھی۔پولیس نے کنکو اور امنگ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جہاں سے اب دونوں کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔