لاہور (نمائندہ خصوصی)اسرائیل کے علاقے ’ ماﺅنٹ میرون ‘ کے مقام پر یہودی کے مذہبی تہوار کے موقع پر بھگدرڑ مچنے کے نتیجے میں کم از کم 44 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے ریسکیو سروس کے اہلکار ’ میگن ڈیوڈ ایڈوم ‘ کے مطابق بھگدرڑ کے دوران 103 افراد بری طرح سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ درجنوں افراد کی حالت زیادہ خرا ب ہے ، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے عام افراد کا داخلہ بند کر دیاہے جبکہ تہوار منانے کیلئے وہاں جمع ہونے والے ہجوم کو بسوں کے ذریعے نکالا جارہاہے ۔میگن ڈیوڈ کا کہناتھا کہ 38 افراد کی حالت تشویشناک ہے ۔گزشتہ سال کورونا وائرس کے پیش نظر اس مقام کو بند کر دیا گیا ہے لیکن اس سال وبائی مرض شروع ہونے کے بعد اب تک کی سب سے بڑا اجتماع ہوا۔ ریسکیو ادارے نے ابتدائی طور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی تہوار کے دوران صورتحال اس وقت خراب ہونا شروع ہوئی جب سٹیڈیم میں بیٹھنے کی جگہ کا ایک حصہ گر گیا تاہم بعدازاں تردید کرتے ہوئے دوبارہ بیان جاری کیا گیا جس میں وضاحت دی گئی کہ ہلاکتیں بھگدرڑ مچنے کے باعث ہوئی ہیں ۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے تصویر چلائی جارہی ہیں جن میں لاشوں کو پلاسٹک بیگ میں بند کیا گیاہے ، ایمرجنسی سروسز کے اہلکار زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کیلئے چھ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے مصروف عمل ہیں ۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس واقعہ کو ٹویٹر پر ’ بھاری تباہی ‘ قرار دیاہے اور کہا کہ ہم سب زخمیوں کی جلدصحتیابی کیلئے دعا گو ہیں ۔اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے میں ہر طرح کی مدد فراہم کر رہے ہیں ۔یہودیوں کے اس مذہبی تہوار میں ماﺅنٹ میرون کے مقام پر بڑی تعداد میں لوگ اکھٹے ہوتے ہیں جہاں پوری رات عبادات ، مذہبی کلام اور رقص کیا جاتاہے ۔
اسرائیلی میں یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر بھگدرڑ مچنے سے 44 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی
